فِن فلوئنسر کا مسئلہ: %73 نوجوانوں نے غیر ریگولیٹڈ Gen Z ماہرین سے غلط مشورے حاصل کیے۔

Olymptrade نے یہ تحقیق اس لیے کی تاکہ یہ سمجھا جا سکے کہ Gen Z کے ٹریڈرز مالیاتی معلومات کو کس انداز میں استعمال کرتے ہیں، اور سوشل میڈیا کے دور میں سرمایہ کاری سے متعلق قابلِ اعتبار اور ریگولیٹڈ ذرائع کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔

سوشل میڈیا پر مالیاتی مشیروں کی ایک نئی نسل ابھری ہے جو بڑے پیمانے پر سامعین کو متاثر کر رہی ہے اور یہ طے کر رہی ہے کہ نوجوان پیسے کے بارے میں تعلیم کیسے حاصل کرتے ہیں۔ لیکن جیسے جیسے یہ فِن فلوئنسرز لاکھوں فالورز حاصل کر رہے ہیں اور سرمایہ کاری، بجٹ سازی، اور دولت بڑھانے کی حکمت عملیاں دے رہے ہیں — سوال یہ ہے کہ یہ مشورے، جو اکثر غیرریگولیٹڈ چینلز پر دیے جاتے ہیں، کتنے قابلِ اعتبار ہیں۔

اہم نکات

  • Gen Z کے 89% نوجوان مالیاتی تعلیم کے لیے سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں، جن میں سے 83% کا بنیادی ذریعہ TikTok ہے۔
  • %73 بتاتے ہیں کہ انھیں سوشل میڈیا پر گمراہ کن مالیاتی معلومات ملی۔
  • %62، جو آدھے سے زیادہ ہے، نے سوشل میڈیا پر دی گئی تجاویز کی بنیاد پر سرمایہ کاری کی، لیکن صرف 15% کو ہی مکمل خطرے کا اندازہ تھا۔
  • %35 کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر مالیاتی تجاویز سے ان کے نیٹ ورتھ میں کمی آئی ہے۔
  • Gen Z کے 81% افراد کا کہنا ہے کہ پلیٹ فارمز یا انفلوئنسرز کو سرمایہ کاری کے خطرات سے متعلق صارفین کو خبردار کرنے کی ذمہ داری لینی چاہیے۔

%89

Gen Z کے بالغ افراد سوشل میڈیا کو ذاتی مالیاتی تعلیم کے بنیادی ذریعے کے بطور استعمال کرتے ہیں

TikTok مالیاتی معلومات کا بنیادی ذریعہ بن چکا ہے۔ دیگر پلیٹ فارمز بہت پیچھے ہیں

%83
TikTok

%10
Reddit

%5
Youtube

%2
Instagram

زبردست انگیجمنٹ

+3M

#financialfreedom

#finance

3M سے زیادہ TikToks میں دکھتے ہیں

1M

ہر 60 دن میں مالیاتی موضوعات پر تقریباً 1 ملین نئے TikToks بنائے جاتے ہیں

ماخذ: 2025 کا سروے جس میں 18 سے 28 سال کے 1,753 Gen Z بالغ افراد شامل تھے؛ ہیش ٹیگ ڈیٹا TikTok سے حاصل کیا گیا

فنانشل TikTok کا عروج

Olymptrade کے مارچ 2025 میں کئے گئے ایک سروے کے نتائج سے پتا چلتا ہے کہ حیران کن طور پر Gen Z کے بالغ افراد میں سے 89% ذاتی مالیات سیکھنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز استعمال کرتے ہیں، جن میں TikTok سب سے زیادہ مقبول ہے۔ 83% کی واضح اکثریت نے TikTok کو اپنا مرکزی مالیاتی معلومات کا ذریعہ قرار دیا، جب کہ Reddit (%10)، YouTube (%5) اور Instagram (%2) اس سے کافی پیچھے رہے۔

اس رجحان نے مالیاتی ہیش ٹیگز پر زبردست انگیجمنٹ پیدا کی ہے۔ مقبول ترین ہیش ٹیگز #financialfreedom اور #finance دونوں ہی 3 ملین سے زائد ویڈیوز میں نظر آتے ہیں۔ جبکہ دیگر مقبول ہیش ٹیگز میں #moneytok (2.9 ملین ویڈیوز)، #personalfinance (951,900 ویڈیوز)، اور #moneymindset (928,600 ویڈیوز) شامل ہیں۔ صرف پچھلے 60 دنوں میں ہی، مقبول مالیاتی ہیش ٹیگز تقریباً 1 ملین نئی TikTok ویڈیوز میں نظر آئے ہیں۔

اعتماد کی سلطنت قائم کرنا بغیر کسی سند کے

CFA انسٹیٹیوٹ کی حالیہ تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ فِن فلوئنسرز Gen Z سرمایہ کاروں کے لیے خاصی کشش رکھتے ہیں، کیونکہ وہ ایسا تعلیمی مواد تیار کرتے ہیں جو فوری، مفت اور آسانی سے قابلِ رسائی ہوتا ہے — اور پیچیدہ مالیاتی تصورات کو عام فہم بنا دیتا ہے۔ اپنی 2025 کی اسٹڈی "The Finfluencer Appeal: Investing in the Age of Social Media" میں CFA انسٹیٹیوٹ نے پایا کہ فِن فلوئنسرز ایک اہم خلا کو پُر کر رہے ہیں ایسے Gen Z سرمایہ کاروں کیلئے جن کے پاس نہ تو حقیقی مالیاتی تعلیم ہوتی ہے، اور نہ ہی ریگولیٹڈ فنانشل ایڈوائزرز تک رسائی۔

اس اثر نے ایک منافع بخش صنعت کو جنم دیا ہے۔ ڈچ AFM کی ایک تحقیق میں 150 مالیاتی سوشل میڈیا شخصیات کا تجزیہ کیا گیا، جس میں مانیٹائزیشن کا ایک پیٹرن سامنے آیا: 50 نے کورسز بیچے، 17 نے خود لکھی ہوئی کتابیں آفر کیں، اور 24 نے ٹریڈنگ سگنلز فراہم کیے۔ یہ ریونیو اسٹریمز ظاہر کرتی ہیں کہ فِن فلوئنسرز نے کس طرح مفت سوشل میڈیا مواد کو منافع بخش بزنس ایمپائرز میں بدل دیا ہے۔

اس اثر کا دائرہ انتہائی وسیع ہے۔ Olymptrade کی تحقیق سے پتا چلا کہ Gen Z کے 94% افراد کم از کم ایک مالیاتی فِن فلوئنسر کو فالو کرتے ہیں، جبکہ 36% چار سے چھ فالو کرتے ہیں، اور 20% سات یا اس سے زیادہ۔ یہ ڈیجیٹل تعلقات وقتی نہیں ہوتے – 78% افراد ہر ہفتے کم از کم ایک گھنٹہ سوشل میڈیا پر مالیاتی مواد دیکھنے میں گزارتے ہیں، اور 34% ہفتہ وار چار گھنٹے یا اس سے زیادہ وقت صرف کرتے ہیں۔

لیکن بات صرف یہ نہیں کہ Gen Z مالیاتی مواد کو کس طرح استعمال کرتی ہے؛ سوال یہ بھی ہے کہ وہ کتنا استعمال کرتی ہے۔ زیادہ تر صارفین ہر ہفتے ایک سے تین گھنٹے (54%) سوشل میڈیا پر مالیاتی مواد میں مشغول رہتے ہیں، جبکہ 24% چار سے سات گھنٹے، اور 10% آٹھ گھنٹے سے زیادہ وقت صرف کرتے ہیں۔ وقت کی یہ بھاری سرمایہ کاری ظاہر کرتی ہے کہ مالیاتی سوشل میڈیا کس قدر گہرائی سے نوجوانوں کی روزمرہ زندگی میں سرایت کر چکا ہے۔

Olymptrade کے ترجمان سائمن وارین بتاتے ہیں، "نوجوان سرمایہ کار روایتی ایڈوائزرز کے مقابلے میں فِن فلوئنسرز سے زیادہ جُڑاؤ محسوس کرتے ہیں کیونکہ ان کا انداز اصلی اور ذاتی محسوس ہوتا ہے۔ یہ نوجوان ان سوشل میڈیا شخصیات میں اپنے آپ کو دیکھتے ہیں، اور یہی اعتماد پیدا کرتا ہے۔"

اعتماد کا تضاد: غلط معلومات کا ادراک، لیکن مشورہ پھر بھی ماننا

سوشل میڈیا پر مالیاتی مواد کی یہ وسیع کھپت ایک تضاد کو جنم دیتی ہے: اگرچہ Gen Z کے 73% صارفین نے ان پلیٹ فارمز پر گمراہ کن مالی معلومات دیکھی ہیں، جن میں سے 62% نے کہا کہ یہ "کبھی کبھار" ہوتا ہے اور 11% نے کہا کہ "اکثر"، پھر بھی بہت سے لوگ انہی پلیٹ فارمز کو قابلِ اعتماد ذریعہ سمجھتے ہیں۔

یہ اعتماد عملی شکل میں بھی ظاہر ہوتا ہے: 27% افراد کا ماننا ہے کہ یوزر جنریٹڈ مواد روایتی مالیاتی مشورے سے زیادہ قابلِ اعتماد ہے، اور 51% صارفین نے سوشل میڈیا کا انتخاب صرف اس لیے کیا کیونکہ وہ “کریئیٹرز کو پسند کرتے ہیں۔” اور بھی زیادہ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ 41% جواب دہندگان مالیاتی تجاویز کے لیے صرف سوشل میڈیا پر انحصار کرتے ہیں، ان کے پاس معلومات کا کوئی دوسرا ذریعہ موجود نہیں۔

وارین مزید کہتے ہیں: "غیر تجربہ کار سرمایہ کار ان پرکشش مالیاتی انفلوئنسرز سے جذباتی طور پر جُڑ جاتے ہیں، اور یہ وابستگی ان کے خطرے کے ادراک کو دھندلا سکتی ہے۔"

اس اعتماد کے اثرات اس وقت مزید تشویشناک ہو جاتے ہیں جب آگاہی کے خلا پر نظر ڈالی جائے۔ سوشل میڈیا پر دی گئی تجاویز کی بنیاد پر سرمایہ کاری کرنے والوں میں صرف 15% ہی ایسے تھے جو "مکمل طور پر آگاہ" تھے کہ انویسٹمنٹ میں کیا خطرات شامل ہیں۔ 46% نے کہا کہ وہ خطرے سے یا تو "کسی حد تک آگاہ" تھے یا "زیادہ آگاہ نہیں" تھے، جبکہ 17% نے تسلیم کیا کہ وہ "بالکل آگاہ نہیں" تھے۔

Gen Z کے سرمایہ کاروں کی نیٹ ورتھ پر فِن فلوئنسرز کیسے اثرانداز ہوتے ہیں

%7
نمایاں اضافہ ہوا

%35
کچھ اضافہ ہوا

%23
کوئی اثر نہیں پڑا

%24
کچھ کمی ہوئی

%11
نمایاں کمی ہوئی

%73

Gen Z کے افراد نے TikTok جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گمراہ کن یا غلط مالیاتی مشورے کا سامنا کیا ہے

ماخذ: 2025 کا سروے جس میں 18 سے 28 سال کے 1,753 Gen Z بالغ افراد شامل تھے؛ ہیش ٹیگ ڈیٹا TikTok سے حاصل کیا گیا

سوشل میڈیا پر دیے گئے مالیاتی مشاورت کا Gen Z کی دولت پر اثر ملی جلی تصویر پیش کرتا ہے۔ Gen Z کے 42% سرمایہ کاروں نے بتایا کہ ان مشوروں سے ان کے نیٹ ورتھ میں اضافہ ہوا (7% نے نمایاں بہتری، 35% نے معمولی بہتری رپورٹ کی)؛ جبکہ تقریباً اتنے ہی یعنی 35% نے کہا کہ ان کی دولت میں کمی آئی — جن میں 24% نے معمولی کمی اور 11% نے نمایاں کمی کا بتایا۔ تقریباً ایک چوتھائی (23%) نے کہا کہ ان پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑا۔ یہ نتائج فِن فلوئنسرز کے رجحان کو مزید پیچیدہ بنا دیتے ہیں: اگرچہ کئی نوجوان سوشل میڈیا کو مالیاتی رہنمائی کا مرکزی ذریعہ بنا چکے ہیں، جن میں سے 41% صرف ان پلیٹ فارمز پر ہی انحصار کرتے ہیں — نتائج خاصے متغیر نظر آتے ہیں۔ مالیاتی نتائج میں یہ غیر یقینی صورتحال، جس کے ساتھ ساتھ یہ انکشاف بھی ہے کہ 73% صارفین ان پلیٹ فارمز پر گمراہ کن معلومات کا سامنا کرتے ہیں، یہ ظاہر کرتی ہے کہ سوشل میڈیا پر دی گئی مالیاتی مشاورت کچھ صارفین کے لیے فائدے مند ہو سکتی ہے؛ لیکن دوسروں کے لیے یہ نمایاں خطرات پیدا کر سکتی ہے، خاص طور پر اس حقیقت کو دیکھتے ہوئے کہ صرف 15% سرمایہ کار ہی اپنی سرمایہ کاری سے متعلق خطرات سے "مکمل طور پر آگاہ" تھے۔

ریگولیٹری خلا

موجودہ ریگولیٹری ماحول سوشل میڈیا پر مالیاتی مواد کی بھرمار کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہو سکا ہے۔ جہاں روایتی مالیاتی مشیر سخت نگرانی میں کام کرتے ہیں، وہیں فِن فلوئنسرز اکثر ریگولیٹری خلا میں کام کر رہے ہوتے ہیں۔ یہ فرق اس وقت اور زیادہ تشویشناک ہو جاتا ہے جب ہم دیکھتے ہیں کہ کتنی کم شرح سے مالیاتی انفلوئنسرز وہ وارننگز دیتے ہیں جن کا لائسنس یافتہ مشیروں کو قانوناً انکشاف کرنا لازم ہوتا ہے۔

Olymptrade کی سروے میں ٹریڈرز اس خلا کے بارے میں آگاہ نظر آتے ہیں، جن میں سے 81% کا ماننا ہے کہ انفلوئنسرز، پلیٹ فارمز یا دونوں پر یہ ذمہ داری ہونی چاہیے کہ وہ صارفین کو ٹریڈنگ کے خطرات سے آگاہ کریں۔ تاہم، 79% کا خیال ہے کہ فِن فلوئنسرز اور پلیٹ فارمز فی الحال یہ ذمہ داری مؤثر طریقے سے ادا نہیں کر رہے، اور صرف 15% سرمایہ کار ہی ایسے تھے جو خطرات سے "مکمل طور پر آگاہ" تھے۔

CFA انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ یہ بھی واضح کرتی ہے کہ فِن فلوئنسر مواد جس میں سرمایہ کاری کی تجاویز شامل ہوتی ہیں، ان میں سے صرف 20% میں کسی بھی قسم کے مفادات کے تضاد، پروفیشنل اسٹیٹس یا انھیں کسی کمیشن یا ادائیگیوں کے انکشافات شامل تھے۔

مالیاتی نظریات کی ازسرنو تشکیل

محض مخصوص سرمایہ کاری کے فیصلوں پر اثر ڈالنے سے آگے جا کر، فِن فلوئنسرز Gen Z کے بنیادی مالیاتی نظریات کو ہی بدل رہے ہیں۔ ہمارے سروے سے واضح ہوتا ہے کہ نوجوانوں کی روایتی مالیاتی سوچ سے نمایاں انحراف ہو رہا ہے، جس میں 68% روایتی 9 سے 5 نوکری کی ضرورت پر سوال اٹھاتے ہیں، اور 65% کالج کی ڈگری کی اہمیت کو شک کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ اسی طرح 44% گھر کی ملکیت کو مالیاتی ہدف سمجھنے پر سوال کرتے ہیں، جبکہ 41% کرپٹو کرنسی سے متعلق روایتی خبرداریاں رد کرتے ہیں۔ جبکہ تقریباً آدھے (49%) کریڈٹ کارڈز سے متعلق روایتی خطرات کو نہیں مانتے۔ یہ رجحانات روایتی مالیاتی گائیڈنس سے ایک نمایاں انحراف کی نمائندگی کرتے ہیں اور بدلتے ہوئے معاشی حقائق اور فِن فلوئنسر کے ایسے مواد کا بھی نتیجہ ہو سکتے ہیں جو مالی کامیابی کے متبادل راستے پیش کرتا ہے۔

بیلنس تلاش کرنا: ذمہ دار پلیٹ فارمز اور صارفین کی تعلیم

غیرریگولیٹڈ مالیاتی مشوروں سے متعلق بڑھتے ہوئے خدشات کے باعث، کچھ پلیٹ فارمز اب رسائی اور ذمہ داری کے درمیان خلا کو پُر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ Olymptrade، جو کہ ایک لائسنس یافتہ اور ریگولیٹڈ آن لائن بروکر ہے، روایتی مالیاتی سروسز کو جدید ڈیجیٹل ترجیحات سے جوڑنے کی ایک عملی مثال ہے۔

فنانشل انفلوئنسرز کا عروج مالیاتی انڈسٹری کے لیے ایک موقع بھی ہے اور ایک چیلنج بھی۔ اگرچہ ان نئی شخصیات نے نوجوان سرمایہ کاروں کے لیے مالیاتی تعلیم کو زیادہ قابلِ رسائی اور دلچسپ بنایا ہے، لیکن ریگولیشن اور نگرانی کی کمی حقیقی خطرات بھی سامنے لاتی ہے۔

ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگرچہ Gen Z کو فِن فلوئنسرز کی رسائی اور ان سے جُڑاؤ پسند ہے، وہ ساتھ ہی بہتر نگرانی اور خطرے کے انکشاف کی ضرورت کو بھی تسلیم کرتے ہیں۔ یہ آگاہی ان پلیٹ فارمز کے لیے ایک موقع پیدا کرتی ہے جو سوشل میڈیا کی انگیجمنٹ کو ریگولیٹری کمپلائنس اور رسک مینجمنٹ کے ساتھ مؤثر انداز میں جوڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

تحقیقاتی طریقہ کار

یہ سروے مارچ 2025 میں کیا گیا، جس میں 18 سے 28 سال کی عمر کے 1,753 Gen Z بالغان نے شرکت کی۔ شرکاء سے ان کے سوشل میڈیا استعمال کے انداز، سرمایہ کاری کے رویوں، مالیاتی عقائد، اور آن لائن مالیاتی مواد سے متعلق تجربات کے بارے میں سوالات کیے گئے۔ TikTok کے ہیش ٹیگ سے متعلق ڈیٹا مارچ 2025 میں اکٹھا کیا گیا۔