جب مارکیٹس میں تیزی سے گراوٹ آتی ہے تو Olymptrade کے عالمی ٹریڈرز کیسے ردِعمل ظاہر کرتے ہیں
ایک نئے Olymptrade سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ مارکیٹس کے غیر معمولی اتار چڑھاؤ کے دوران، ٹریڈڑز کے اہداف اور ان کی اصل رسک کی برداشت کے درمیان واضح فرق موجود ہے۔
ایک ایسے دور میں جب مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ بڑھ گیا ہے اور صرف چند ہفتوں میں پورٹ فولیو میں %20 تک تبدیلیاں آ سکتی ہیں، یہ جاننا پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہو گیا ہے کہ ٹریڈرز مارکیٹ کے دباؤ میں حقیقتاً کیسے ردعمل دیتے ہیں۔ Olymptrade کے عالمی ٹریڈڑز کے نئے سروے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹریڈنگ کے اہداف اور نفسیات کے درمیان کس طرح تعلق، اور بعض اوقات تضاد، پایا جاتا ہے۔
یہ تحقیق، جو انڈونیشیا، بھارت، مصر، ویتنام اور برازیل سمیت مختلف مارکیٹوں میں کی گئی، مارکیٹ میں مندی کے دوران ٹریڈنگ کے فیصلوں کے پیچھے جذباتی حقیقتوں کو سامنے لاتی ہے اور مارکیٹ کے رویے سے متعلق روایتی سوچ کو چیلنج کرتی ہے۔
اہم نکات
- زیادہ تر ٹریڈرز (%52) معتدل ترقی کا ہدف رکھتے ہیں، جبکہ %24 جارحانہ ترقی کے خواہاں ہیں، اور %16 سرمائے کے تحفظ کو ترجیح دیتے ہیں۔
- تقریباً نصف (%48) صارفین کا کہنا ہے کہ وہ پورٹ فولیو میں نقصان کے دوران پُر سکون رہتے ہیں، جبکہ %24 معتدل درجے کی تشویش محسوس کرتے ہیں۔ بیس فیصد انتہائی بے چین ہو جاتے ہیں، اور صرف %8 ایسے خریداری کے مواقع پر پُرجوش ہوتے ہیں۔
- 48% ٹریڈرز روزانہ یا دن میں کئی بار اپنا پورٹ فولیو چیک کرتے ہیں، جو ٹریڈنگ فیصلوں میں جذباتی وابستگی کی بلند سطح کو ظاہر کرتا ہے۔
- ایک بڑی گراوٹ کے دوران صرف %28 ٹریڈرز مکمل طور پر مارکیٹ میں رہتے ہیں، جبکہ %12 فروخت کر دیتے ہیں، اور %24 خریداری کا ارادہ رکھتے ہیں۔
احتیاط پسند اکثریت: جب مارکیٹیں گرتی ہیں تو خطرہ کم کرتے ہیں
جب مارکیٹس میں %10 یا اس سے زیادہ کی نمایاں کمی آتی ہے، تو Olymptrade کے تقریباً نصف شرکاء (%48) اعتراف کرتے ہیں کہ وہ اپنی پوزیشنز کو %10–5 تک کم کر دیتے ہیں۔ سروے کے اعداد و شمار یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ صرف %28 ٹریڈرز ڈِپ کے دوران مزید خریداری کرتے ہیں یا مکمل طور پر مارکیٹ میں موجود رہتے ہیں، جبکہ %24 اپنے زیادہ تر یا تمام اثاثے فروخت کر دیتے ہیں۔ اس تقسیم سے ظاہر ہوتا ہے کہ انٹرنیٹ پر "ڈِپ میں خریدیں" جیسے عام رجحانات کے باوجود، اکثر اوقات جذباتی ردعمل منطقی ٹریڈنگ حکمت عملیوں پر غالب آ جاتا ہے۔
"مارکیٹ میں دباؤ کے دوران ٹریڈرز جو کچھ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور حقیقت میں جو کرتے ہیں، اس کے درمیان فرق اس بات کو واضح کرتا ہے کہ مالی فیصلے کرتے وقت جذبات کس قدر طاقتور کردار ادا کرتے ہیں،" Olymptrade کے ترجمان Simon Varen وضاحت کرتے ہیں۔ "ان نفسیاتی رجحانات کو سمجھنا نہ صرف انفرادی ٹریڈرز بلکہ اُن پلیٹ فارمز کے لیے بھی انتہائی اہم ہے جو اُنہیں خدمات فراہم کرتے ہیں۔"
فوری معلومات کے دور میں اضطراب
Olymptrade کے صارفین کے ٹریڈنگ مقاصد
جب اس جذباتی منظرنامے کو ٹریڈنگ کے اہداف کے ساتھ دیکھا جائے تو یہ مزید پیچیدہ ہو جاتا ہے۔ ڈیٹا کے مطابق، %52 جواب دہندگان معتدل ترقی کا ہدف رکھتے ہیں، %24 جارحانہ ترقی کی کوشش کرتے ہیں، %16 سرمایہ محفوظ رکھنے پر توجہ دیتے ہیں، اور %8 شارٹ ٹرم ٹریڈنگ میں مشغول ہوتے ہیں۔
شاید سب سے زیادہ اہم بات یہ ہے کہ ٹریڈرز اپنے پورٹ فولیو میں نمایاں نقصان کو جذباتی طور پر کیسے برداشت کرتے ہیں۔ جب انہیں فرضی طور پر ماہانہ %20 نقصان کا سامنا کرنا پڑے، تو %20 افراد خود کو "انتہائی بے چین" محسوس کرتے ہیں، جبکہ نصف افراد "پرامن" رہتے ہیں اور تقریباً ایک چوتھائی "فکر مند لیکن پُرعزم" رہتے ہیں۔ خاص بات یہ ہے کہ صرف %8 افراد ایسے اتار چڑھاؤ کو دلچسپ خریداری کے مواقع کے طور پر دیکھتے ہیں۔
ڈیلی چیک آبسیشن
Olymptrade صارفین اپنے پورٹ فولیو کتنی بار چیک کرتے ہیں؟
جدید ٹیکنالوجی نے پورٹ فولیو پر نظر رکھنا ماہانہ معمول سے بدل کر روزانہ کی عادت بنا دیا ہے۔ سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ %48 ٹریڈرز روزانہ یا دن میں کئی بار اپنا پورٹ فولیو چیک یا اس میں تبدیلی کرتے ہیں، تقریباً %50 ہفتہ وار یا ماہانہ چیک کرتے ہیں، اور صرف %2 ہی صرف شاذ و نادر اپنی ٹریڈز پر نظر رکھتے ہیں۔
جیسا کہ توقع کی گئی تھی، ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ جو افراد روزانہ کئی بار چیک کرتے ہیں، وہ مارکیٹ میں مندی کے دوران شدید اضطراب کی اطلاع دینے کے زیادہ امکانات رکھتے ہیں، جس سے ایک ایسا سلسلہ بنتا ہے جس میں بڑھتی ہوئی توجہ معمولی مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ پر جذباتی ردعمل کو مزید بڑھا دیتی ہے۔
جغرافیائی پیٹرنز اور ثقافتی اثرات
ابھرتی ہوئی مارکیٹس جیسے انڈونیشیا، بھارت، مصر، ویتنام اور برازیل کے جوابات میں ٹریڈرز کے نقطہ نظر اُن کے مختلف معاشی ماحول سے متاثر نظر آتے ہیں۔ ان تیزی سے ترقی کرتی معیشتوں میں ٹریڈرز عموماً پرعزم ترقی کے اہداف رکھتے ہیں جبکہ محتاط رسک پیرامیٹرز بھی برقرار رکھتے ہیں، جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ان کی مارکیٹس میں دولت بنانے کے نمایاں مواقع موجود ہیں اور وہ بدلتے ہوئے حالات میں بتدریج پوزیشنز بنانے کا منفرد طریقہ اپناتے ہیں۔
"ابھرتی ہوئی مارکیٹس میں ٹریڈرز اکثر سوچ سمجھ کر منصوبہ بندی کرتے ہیں اور رسک مینجمنٹ سے متعلق واضح آگاہی رکھتے ہیں،" Varen کہتے ہیں۔ "وہ دنیا کی کچھ سب سے متحرک معیشتوں میں کام کر رہے ہیں جہاں زبردست ترقی کی صلاحیت موجود ہے، لیکن انہوں نے یہ بھی براہِ راست سیکھا ہے کہ مارکیٹ کے حالات کتنی تیزی سے بدل سکتے ہیں۔ یہ جوش اور احتیاط کا امتزاج ایک اسٹریٹجک سوچ کی عکاسی کرتا ہے جو حقیقی دنیا کے تجربے سے تشکیل پائی ہے، نہ کہ کسی تضاد سے۔"
ٹریڈنگ کے مستقبل کے لیے مضمرات
جیسے جیسے مارکیٹس میں اتار چڑھاؤ بڑھتا جا رہا ہے اور ریٹیل ٹریڈرز کی شمولیت تاریخی سطحوں تک پہنچ رہی ہے، ان نفسیاتی رویوں کو سمجھنا ٹریڈرز کیلئے پائیدار کامیابی کے لیے نہایت اہم ہو گیا ہے۔ ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹریڈر ایجوکیشن کو صرف تکنیکی تجزیہ اور بنیادی تحقیق تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ ٹریڈنگ کے جذباتی اور نفسیاتی پہلوؤں کو بھی شامل کرنا چاہیے۔
"کامیاب ٹریڈنگ صرف درست اثاثہ جات منتخب کرنے کا نام نہیں،" Olymptrade کے ترجمان نے کہا۔ "یہ اس بات کو سمجھنے کے بارے میں ہے کہ آپ کا خطرے کے ساتھ نفسیاتی تعلق کیا ہے اور اپنی حکمت عملی کو اسی کے مطابق ترتیب دینا ہے۔ ہماری تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹریڈرز کو اس خلا کو پُر کرنے میں کافی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ اور یہ بھی نہایت اہم ہے کہ ٹریڈرز ایک قابلِ اعتماد پلیٹ فارم کا انتخاب کریں جو نہ صرف اپنے صارفین کو بہترین سروس فراہم کرے بلکہ مضبوط تعلیمی وسائل بھی آفر کرے۔"
طریقہ کار
یہ سروے Olymptrade کے عالمی ٹریڈرز کے درمیان مختلف ابھرتی ہوئی مارکیٹس میں کیا گیا، جس میں مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے مناظر پر ان کے رویوں اور جذباتی ردعمل کا جائزہ لیا گیا۔ شرکاء نے اپنی اصل ٹریڈنگ عادات، جذباتی ردعمل، پورٹ فولیو پر نظر رکھنے کے طریقے اور خطرے کو برداشت کرنے کی سطح کے بارے میں ان سائٹس فراہم کیں۔ جغرافیائی تقسیم میں انڈونیشیا، بھارت، مصر، ویتنام، برازیل اور دیگر ترقی پذیر مارکیٹس سے جوابات شامل تھے۔