واپس جائیں

سروس کا معاہدہ۔ حصہ 1

01.02.2017 سے مؤثر ہے
01.03.2023 پر اپ ڈیٹ کردہ

1. عمومی دفعات اور معاہدے کا موضوع

1.1. یہ سروس معاہدہ Aollikus Limited، جو ایک لائسنس یافتہ مالیاتی ڈیلر ہے، کمپنی نمبر: 40131، رجسٹرڈ پتہ: 1276، گوونت بلڈنگ، کومل ہائی وے، پورٹ ویلا، جمہوریہ وانواتو، اور/یا ایسی صورت میں جب کوئی کلائنٹ ڈیجیٹل اثاثہ جات میں ٹریڈز کرتا ہے اور/یا ڈیجیٹل اثاثہ جات میں نامزد اکاؤنٹ استعمال کرتا ہے، تو Saledo Global LLC، جو یورو ہاؤس، رچمنڈ ہل روڈ، کنگز ٹاؤن، سینٹ ونسنٹ اینڈ دی گریناڈائنز، پی او باکس 2897، رجسٹریشن نمبر 227 LLC 2019 پر رجسٹرڈ ہے (جسے آئندہ "کمپنی" کہا جائے گا)، اور اس فرد کے درمیان طے پایا ہے جس نے کمپنی کی ویب سائٹ یا ٹریڈنگ پلیٹ فارم پر رجسٹریشن فارم مکمل کیا اور رجسٹریشن کے وقت اس سروس معاہدے اور اس کے ضمیموں کی شرائط کو قبول کیا (جسے آئندہ "کلائنٹ" کہا جائے گا)۔ معاہدے کا فریق(فریقین) بھی معاہدے کی رو سے کی گئی نان ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز میں کمپنی کی جانب سے شامل کیا گیا ادائیگی کا ایجنٹ(ایجنٹس) ہے(ہیں)۔ ادائیگی کے ایجنٹ(ایجنٹس) پر معلومات معاہدے میں بیان کی گئی ہے۔ کمپنی، ادائیگی کا ایجنٹ(ایجنٹس)، اور کلائنٹ کا مجموعی طور پر بطور "فریقین" حوالہ دیا جاتا ہے۔
1.2. مندرجہ ذیل دستاویزات اس سروس کے معاہدے کا ناگزیر حصہ ہیں (اس سروس کے معاہدے کے ضمیمہ جات):
a. ٹریڈنگ کی ٹرانزیکشنز پالیسی
b. نان ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز پالیسی اور KYC/AML پالیسی
c. خطرے کا اعلامیہ
d. کمپنی کی ویب سائٹ کے "قانونی معلومات" کے سیکشن میں دیگر دستاویزات، بشمول، لیکن انہی تک محدود نہیں، کلائنٹ اور/یا ٹریڈنگ ٹرمینل میں دستیاب کمپنی کی ویب سائٹ کی ذیلی ڈومینز۔
کمپنی کے پاس معاہدے کی فہرست، نام، اور ضمیمہ جات کے مواد میں ترمیم کرنے کا یکطرفہ اختیار ہوتا ہے۔ کمپنی کے پاس معاہدے میں نئے ضمیمہ جات شامل کرنے یا معاہدے کی کسی شق میں مماثل تبدیلیاں کیے بغیر پہلے سے موجود ضمیمہ جات کو ختم کرنے کا اختیار ہوتا ہے۔
اس سروس کے معاہدے کے متن اور اس کے ضمیمہ جات کو مجموعی طور پر "معاہدہ" کہا جاتا ہے۔
1.3. کمپنی کی ویب سائٹ پر شائع کیا گیا معاہدہ آفرز کرنے کے لیے ایک دعوت نامے پر مشتمل ہے جسے اس معاہدے کو اس کی طے شدہ شرائط پر ختم کرنے کی تجویز کے طور پر تصور کیا جائے گا۔ پوسٹ کردہ دعوت نامہ عوامی نہیں ہے۔ کمپنی اپنی صوابدید پر، انکار کی وجوہات کی وضاحت کر کے یا بغیر کسی قسم کی وضاحت کے معاہدے کو مسترد کرنے، یا، اگر رجسٹریشن مکمل کی جا چکی ہو، تو معاہدے کے تحت بننے والے تعلق کو معطل کرنے اور ٹریڈنگ ٹرمینل پر رسائی کو بلاک کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ کمپنی کی ویب سائٹ یا ٹریڈنگ ٹرمینل میں کلائنٹ کی رجسٹریشن کو معاہدے کی شرائط کی مکمل اور غیر مشروط قبولیت تصور کیا جاتا ہے۔ جیسے ہی کمپنی، کلائنٹ کے ٹریڈنگ اکاؤنٹ میں فنڈز شامل کرنے کی غرض سے ادائیگی وصول کرتی ہے، تو ہر کلائنٹ کی ٹریڈنگ ٹرمینل یا ذاتی ایریا استعمال کرتے ہوئے کی گئی ٹرانزیکشن معاہدے کے تابع ہو جاتی ہے۔
1.4. کلائنٹ کو معاہدے کی شرائط کا بغور جائزہ لینا چاہیے۔ معاہدے کی شرائط قبول کرنے سے، کلائنٹ مذکورہ بالا فہرست کردہ ضمیمہ جات کی تمام شرائط سے اتفاق کرتا ہے، بشمول کمپنی کی ویب سائٹ کی ذیلی ڈومینز پر موجود شرائط کے جو کلائنٹ کے لیے دستیاب ہوتی ہیں۔ کلائنٹ اس بات کی بھی تصدیق کرتا ہے کہ وہ قانونی طور پر قابل بالغ ہے اور کسی ایسے ملک کا/کی رہائشی نہیں ہے جہاں اس کے تحت ٹریڈنگ کو غیر قانونی سمجھا جا سکتا ہے۔ کلائنٹ مندرجہ ذیل آئٹمز کو بھی کمپنی کے سامنے پیش کرتا/کرتی اور ان کی ضمانت دیتا/دیتی ہے۔
1.4.1. کلائنٹ کی رجسٹریشن کے ساتھ ساتھ، معاہدے کی تکمیل کے دوران فراہم کی گئی تمام معلومات، سچ، درست، بااعتماد، اور ہر لحاظ سے مکمل ہے۔ کلائنٹ نے رجسٹریشن فارم آزادانہ طور پر مکمل کیا ہے۔ کلائنٹ نے یہ اتفاق کیا ہے کہ کمپنی کاغذات کی تصدیق کے لیے جمع کیے گئے دستاویزات میں جعلسازی کا پتہ لگانے کے لیے کوئی بھی تکنیکی یا سافٹ ویئر آلات استعمال کر سکتی ہے۔ دستاویزات کی کسی بھی مبینہ جعلسازی کو کمپنی جرائم، گمراہ‌ کن بیان اور اس معاہدے کی مادی خلاف ورزی کے طور پر تشریح کر سکتی ہے۔ کمپنی یہ حق محفوظ رکھتی ہے کہ وہ ایسی مبینہ دستاویز میں جعلسازی کی اطلاع متعلقہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دے اور کلائنٹ کی جانب سے فراہم کردہ دستاویزات اور ذاتی معلومات ان کے سپرد کر سکتی ہے۔
1.4.2. کلائنٹ کو قانونی حق حاصل ہے کہ وہ معاہدہ طے کرے، درخواستیں اور آرڈرز دے، اپنے حقوق کا استعمال کرے، اور معاہدے کی شرائط کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
1.4.3. کلائنٹ ٹریڈنگ اور نان ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز کو ذاتی طور پر، اپنے نام سے، اور اپنے اخراجات پر انجام دے گا/گی، اور ادھار لیے گئے کمپنی کے دیگر کلائنٹس یا فریقین ثالث کی جانب سے وصول ہونے والے فنڈز استعمال کر کے اس طرح کی ٹرانزیکشنز نہیں کرے گا/گی۔ کلائنٹ کی سالمیت، ایمانداری، اور عقلی بنیادوں پر مبنی اصولوں کے مطابق رہنمائی کی جائے گی۔ کلائنٹ، کمپنی کے دیگر کلائنٹس کے ساتھ متفقہ طور پر کمپنی کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے کسی قسم کی کارروائیاں انجام نہیں دے گا۔ کلائنٹ، ٹریڈنگ ٹرمینل میں نرخ-فیڈ اپڈیٹنگ سسٹم کی تکنیکی خصوصیات کا استعمال نہیں کرے گا، اور نہ ہی ٹریڈنگ ٹرمینل میں دریافت شدہ کسی بھی سافٹ ویئر کی خرابی، نقص، اور/یا کمزوری کا استعمال آمدنی حاصل کرنے کے لیے کرے گا یا ایسی کمزوریوں سے متعلق معلومات کسی فریقین ثالث کو فراہم کرے گا۔ کلائنٹ، کمپنی کے ساتھ (ٹرانزیکشنز) غیر منصفانہ اور بےایمانی پر مبنی ٹریڈز کرنے کے کوئی طریقے اور راستے استعمال نہیں کرے گا۔ کمپنی کے ساتھ ٹریڈنگ کرتے ہوئے کلائنٹ اندرونی، خفیہ، یا دوسری ایسی کوئی معلومات استعمال نہیں کرے گا جو کلائنٹ کو فائدہ پہنچائیں، اور/یا کمپنی کو نقصان پہنچانے کا باعث بن سکیں۔
1.4.4. کلائنٹ، غیر قانونی ٹریڈنگ، مالیاتی جعل سازی، منی لانڈرنگ، اور غیر قانونی طور پر حاصل کردہ فنڈز کو جائز بنانے کے خلاف کام کرنے والے قانونی معیارات، بشمول بین الاقوامی معیارات کی تعمیل کرے گا۔
1.4.5. کلائنٹ، ٹریڈنگ ٹرمینل یا کمپنی کی ویب سائٹ کو غیر قانونی مالیاتی سرگرمیوں کی اعانت یا کسی دوسری غیر قانونی ٹرانزیکشنز کرنے کی نیت سے استعمال نہیں کرے گا۔
1.4.6. کلائنٹ کی جانب سے کمپنی کے اکاؤنٹس میں منتقل کی گئی رقم قانونی ذرائع سے حاصل کردہ ہے، اور کلائنٹ اس رقم کا قانونی مالک ہے اور اسے استعمال کرنے اور اس کا انتظام کرنے کا حق رکھتا ہے۔ ادائیگی کے فریق ثالث کے ٹولز کو استعمال کرتے ہوئے فنڈز کلائنٹ کے اکاؤنٹ میں منتقل نہیں کیے جائیں گے۔ کلائنٹ، فریق ثالث کلائنٹس کے اکاؤنٹس میں فنڈز ڈپازٹ، یا کلائنٹ کے اکاؤنٹ سے ادائیگی کے فریقین ثالث کے ٹولز میں فنڈز منتقل نہیں کروائے گا۔
1.4.7. معاہدے کے تحت کلائنٹ کے کسی بھی عمل سے کسی ایسے قانون، ضابطے، حق، قواعد و ضوابط، یا قانونی اصول کی خلاف ورزی نہیں ہوگی جو کلائنٹ پر لاگو ہو، یا اس دائرہ اختیار میں نافذ ہو جہاں کلائنٹ رہائش پذیر ہے، یا کسی ایسے معاہدے کی شقوں کی خلاف ورزی نہیں ہوگی جس کا کلائنٹ فریق ہے یا جو کلائنٹ کے کسی بھی اثاثہ جات کو متاثر کرتا ہو۔
1.4.8. ٹرانزیکشنز کرنے کے لیے، کلائنٹ ٹریڈنگ ٹرمینل سے اپنے اکاؤنٹ کا ڈیٹا استعمال کرے گا/گی۔ کلائنٹ اپنے اکاؤنٹ کا ڈیٹا فریقین ثالث کو نہیں بھیجے گا/گی اور ٹریڈنگ اور/یا نان ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز کرنے کے لیے کمپنی کے دیگر کلائنٹس کے اکاؤنٹ کا ڈیٹا استعمال نہیں کرے گا/گی۔
1.4.9. کلائنٹ ریاست یا میونسپل پبلک سرونٹ، کسی ریاستی یا میونسپل ادارے کا ملازم، کسی ریاستی یا میونسپل تنظیم کا ملازم، کسی ایسی تنظیم کا ملازم جس کے سرمائے میں نمایاں ریاستی شمولیت واضح ہو، سیاسی لحاظ سے نمایاں شخصیت (PEP)، یا کسی PEP کے گھر کا فرد یا رشتہ دار نہ ہو۔ کلائنٹ ایسا شخص نہ ہو کو جس کے کسی PEP کے ساتھ گہرے مراسم ہوں یا اس کا تعلق امریکا یا کسی ایسے ملک سے ہو جہاں کمپنی کام نہیں کرتی۔ اس کے ساتھ، اس شق میں استعمال ہونے والی تعریفوں کی ترجمانی اور ان کا اطلاق کمپنی کی جانب سے اپنی معقول صوابدید پر اور بین الاقوامی قانونی روایات اور/یا کسی دوسرے ملک کے قوانین، عمومی تسلیم شدہ شرائط، تعریفوں، اور اچھے کاروباری طریقوں کے مطابق کی جائے گی۔
1.5. معاہدے کا موضوع ان عمومی شرائط کی وضاحت ہے جو کمپنی کی جانب سے ٹرانزیکشنز (تجارت کرنے) کے عمل سے متعلق ہیں، جن کا مواد اور طریقہ کار اس معاہدے میں وضع کیا گیا ہے۔ کمپنی ٹرانزیکشنز (ٹریڈز) کی شرائط مقرر کرتی ہے اور اپنی معقول صوابدید پر بنیادی شرائط میں ترمیم کر سکتی ہے، ایک ہی وقت میں کی جانے والی ٹرانزیکشنز کی تعداد پر پابندیاں عائد کر سکتی ہے، کلائنٹ کی جانب سے ایک ٹائم فریم میں کی جانے والی ٹریڈز کی تعداد پر پابندیاں لگا سکتی ہے، اور اپنی معقول صوابدید پر ٹریڈنگ سے متعلق دیگر پابندیاں بھی نافذ کر سکتی ہے۔
1.6. کمپنی معاہدے کی تکمیل کے لیے فریقین ثالث کو شامل کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔ تاہم، کمپنی ایسے فریقین ثالث کی جانب سے فراہم کردہ سروسز کی ذمہ دار نہیں ہے۔

2. شرائط اور تعریفیں

2.1. اثاثہ (بنیادی اثاثہ)۔ کسی ٹریڈ کا بنیادی مالیاتی آلہ۔ اثاثہ کسی کمپنی میں حصہ، مارکیٹ انڈیکس، کرنسی کا جوڑا (کسی ایک کرنسی سے دوسری میں تبادلے کی شرح)، مارکیٹ میں لسٹ کی گئی تجارتی شے، تجارتی شے پر آپشن، وغیرہ ہو سکتا ہے۔
2.2. کلائنٹ کے اکاؤنٹ کا بیلنس کلائنٹ کے اکاؤنٹ میں موجود رقم۔
2.3. ٹریڈ۔ ایک ڈیریویٹیو مالیاتی آلہ (ٹریڈ) جو دو آپریشنز پر مشتمل ہوتا ہے: ٹریڈ کرنا اور ٹریڈ بند کرنا۔ کمپنی، کلائنٹ کو ٹریڈ کی رقم سے زیادہ قرض لینے کا موقع نہیں دیتی (کمپنی کلائنٹ کو لیوریج فراہم نہیں کرتی)۔
2.4. بونس۔ وہ ورچوئل فنڈز جو کمپنی کی جانب سے کلائنٹ کے اکاؤنٹ میں اس وقت جمع کیے جاتے ہیں جب کلائنٹ کمپنی کی مقرر کردہ شرائط کو پورا کرتا ہے۔ جب کلائنٹ ٹریڈز کرتا/کرتی ہے، تو کلائنٹ کی جانب سے جمع کروائے گئے فنڈز پہلے استعمال ہوتے ہیں، اور ان فنڈز کے مکمل طور پر ختم ہو جانے کے بعد ہی، کلائنٹ کے پاس مزید ٹریڈنگ کے لیے بونس استعمال کرنے کا اختیار ہوتا ہے۔ عمومی اصول کے طور پر، کلائنٹ بونس کو اپنے بیرونی اکاؤنٹ میں نکلوا نہیں سکتا/سکتی۔ کلائنٹ کے اپنے سابقہ طور پر جمع کروائے گئے فنڈز کو اپنے بیرونی اکاؤنٹ میں نکلوانے کی صورت میں، کمپنی کے پاس کلائنٹ کے اکاؤنٹ سے سابقہ دیئے گئے بونسز کی کل رقم کی کٹوتی کرنے کا اختیار ہوتا ہے۔ کمپنی کے پاس کم از کم ٹریڈ والیوم، کے ساتھ ساتھ دیگر شرائط طے کرنے کا اختیار ہوتا ہے، جن کے تحت کلائنٹ کے اکاؤنٹ سے بونس کی کٹوتی نہیں ہوتی اور وہ رقم نکلوائی یا کلائنٹ کے بیرونی اکاؤنٹ میں ڈپازٹ کروائی جا سکتی ہے۔ ڈپازٹ کروانے، کٹوتی کرنے، اور بونسز استعمال کرنے، بونسز کو حقیقی فنڈز میں تبدیل کرنے، بونسز اور کلائنٹ کے فنڈز کے ساتھ دیگر ٹرانزیکشنز کرنے کے بارے میں قوانین (اس بات کو مدنظر رکھتے کہ بونس کلائنٹ کے مذکورہ فنڈز کے ساتھ ہی اس کے اکاؤنٹ میں آیا تھا)، کمپنی کی ویب سائٹ پر شائع کیے جا سکتے ہیں۔
بونسز میں اس کے علاوہ، کمپنی کلائنٹس کو خطرے سے محفوظ ٹریڈز فراہم کرنے، اور کلائنٹ کو انعامات دینے اور انہیں برقرار رکھنے کے لیے دیگر طریقے استعمال کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ ایسی صورت میں، خطرے سے محفوظ ٹریڈ ایسی ٹریڈ کو کہا جاتا ہے، جس کے اختتام پر کلائنٹ کو یا تو آمدنی ہوتی ہے (اگر کلائنٹ معاہدے کی شق 2.3 میں بتائے گئے ادائیگی کے ضوابط کو پورا کرتا ہے)، یا پھر ٹریڈ کی گئی رقم کا ریفنڈ حاصل ہوتا ہے (اگر کلائنٹ معاہدے کی شق 2.3 میں بتائے گئے ادائیگی کے ضوابط کو پورا نہیں کرتا)۔ جب کلائنٹ خطرے سے محفوظ ٹریڈ استعمال کرتا ہے جس کے نتیجے میں کلائنٹ کو ٹریڈ کی گئی رقم واپس ہو جاتی ہے (کیونکہ ٹریڈ کے میعاد ختم ہونے پر ہدف اور اثاثے کی قیمت برابر تھی)، تو ایسی صورت میں خطرے سے محفوظ ٹریڈ کی آفر کو کلائنٹ کی جانب سے استعمال کیا گیا تصور کیا جاتا ہے۔
شک سے بچنے کے لیے، حصولیابی، جمع کرنا، کریڈٹ کرنا، کٹوتی کرنا، اور بونسز کے سلسلے میں کوئی دوسرا فیصلہ اور/یا آپریشن کمپنی کی واحد معقول صوابدید میں ہوگا۔ کمپنی کلائنٹ کو متعلقہ نوٹس بھیج کر کسی بھی وقت اپنی بونس پالیسی کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرنے، ترمیم کرنے، مختلف کرنے، معطل کرنے یا ختم کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ کمپنی کے اس طرح کے اقدامات کا یا تو مستقل یا عارضی اثر ہو سکتا ہے۔ دوسری باتوں کے ساتھ، کمپنی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی کلائنٹ کے بونس استعمال کرنے کے لیے وقت کی حدیں عائد کرے، جس کی میعاد ختم ہونے پر بونسز کو کالعدم تصور کیا جائے گا۔ کمپنی کی بونس پالیسی میں کسی بھی ترمیم کی اطلاع کلائنٹ کو دی جا سکتی ہے جیسا کہ یہاں کی شق 3 میں بیان کیا گیا ہے۔
2.5. کمپنی کی ویب سائٹ انٹرنیٹ سائٹ جس کا ایڈریس (ڈومین کا نام) olymptrade.com ہے، دیگر انٹرنیٹ سائٹس جن کا حوالہ کمپنی اس معاہدے میں یا اپنی ویب سائٹ پر دیتی ہے، اور کمپنی کی موبائل ایپلیکیشنز۔
2.6. کلائنٹ کا بیرونی اکاؤنٹ کسی کریڈٹ ادارے میں کلائنٹ کا موجودہ اکاؤنٹ، یا کسی الیکٹرانک ادائیگی کے نظام میں اکاؤنٹ (والٹ)۔
2.7. ٹریڈ کی تنسیخ کا وقت۔ کلاسک ڈیریویٹیو مالیاتی آلات کی میعاد ختم ہونے کا وقت جو ٹریڈ میں شامل ہیں۔
2.8. ٹریڈنگ کا وقت۔ وہ مدت جس کے دوران متعلقہ بنیادی اثاثہ کے حوالے سے ٹریڈنگ کارروائیاں انجام دینا ممکن ہوتا ہے۔
2.9. فنڈز نکلوانا۔ کلائنٹ کے اکاؤنٹ سے رقم کی کٹوتی اور کلائنٹ کے بیرونی اکاؤنٹ میں منتقلی۔
2.10. آمدنی۔ وہ رقم جو ٹریڈ بند کرنے کے وقت طے کی جاتی ہے اور کلائنٹ کے اکاؤنٹ میں جمع کی جاتی ہے۔ رقم کا تعین ٹریڈ کی لازمی شرائط اور اثاثے کی شرح پر کیا جاتا ہے۔ آمدنی، کمپنی کے گارنٹی شدہ (ادائیگی کرنے والے، خصوصی) فنڈ (ریزروز) سے کلائنٹ کے اکاؤنٹ میں جمع کروا دی جاتی ہے، جو کمپنی کی جانب سے اس کے اپنے اخراجات پر ترتیب دیا جاتا ہے۔
2.11. ٹریڈ انجام دینا۔ ایک ٹرانزیکشن جس کے نتیجے میں ڈیریویٹیو مالیاتی آلات کی ٹریڈ کی بنیادی شرائط کلائنٹ اور کمپنی کے درمیان طے پاتی ہیں۔ جب کوئی ٹریڈ کی جاتی ہے اور ٹریڈ تصفیہ لیکویڈیٹی فراہم کنندہ کو منتقل کر دیا جاتا ہے، تو اسے کھولی ہوئی سمجھا جاتا ہے۔
2.12. ٹریڈ کا بند ہونا۔ ایک ٹرانزیکشن جس میں کھولی گئی ٹریڈ کو اُس ٹریڈ کی میعاد ختم ہونے کے وقت بند کیا جاتا ہے جو فریقین نے ٹریڈ کے وقت طے کیا ہو۔ ٹریڈ کو قبل از وقت بند کرنا: ایک ایسی ٹرانزیکشن جس کے نتیجے میں کلائنٹ اور کمپنی ایک ڈیریویٹیو مالیاتی آلے کے کلائنٹ کی طرف سے فروخت کے لیے ضروری شرائط پر متفق ہوتے ہیں جو ٹریڈ کرنے کے وقت تشکیل دیے گئے تھے، اس سے پہلے کہ ٹریڈ اس وقت پر بند ہو جو ٹریڈ کرنے کے وقت ابتدائی طور پر طے پایا ہو۔ کسی ٹریڈ کو وقت سے پہلے بند کرنا صرف اسی صورت میں ممکن ہوتا ہے جب کمپنی اور لیکویڈٹی فراہم کنندہ کے پاس ایسا کرنے کی تکنیکی صلاحیت ہو۔ کمپنی یکطرفہ اور اپنی معقول صوابدید پر کلائنٹ کو وقت سے پہلے ٹریڈ بند کرنے کا اختیار دے سکتی یا اسے مسترد کر سکتی ہے۔
2.13. غیر معمولی حالات غیر معمولی مارکیٹ کے حالات اور دیگر غیر معمولی حالات جو ٹریڈنگ پالیسی میں بیان کیے گئے ہیں۔
2.14. منافع پذیری کا تناسب۔ وہ فیصد جو کمپنی کی ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز کی پالیسی کے مطابق ٹریڈ کے بنیادی اثاثہ اور دیگر ٹریڈ شرائط پر انحصار کرتے ہوئے کمپنی کی طرف سے مقرر کردہ آمدنی کی رقم کا تعین کرتی ہے۔
2.15. اثاثے کی شرح۔ بنیادی اثاثہ کی قیمت کمپنی کی طرف سے یکطرفہ طور پر طے کی جاتی ہے، جو لیکویڈیٹی فراہم کنندگان، مرکزی بینکوں، اور خود مختار ٹریڈنگ پلیٹ فارمز سے حاصل کردہ معلومات پر مبنی ہوتی ہے، جنہیں ٹریڈنگ ٹرمینل میں دکھایا جاتا ہے، مگر ان تک محدود نہیں ہے۔
2.16. لاگ کا ریکارڈ۔ کمپنی کے سرور کی جانب سے ڈیٹا بیس میں ایک اندراج جو ملی سیکنڈ کی درستگی کے ساتھ یا اگر ایسی تکنیکی سہولت موجود نہ ہو تو سیکنڈ کی درستگی کے ساتھ، کلائنٹ کی تمام درخواستوں اور آرڈرز اور ان کے عملدرآمد کے نتائج کو ریکارڈ کرتا ہے۔ کلائنٹ کی ٹریڈنگ ٹرمینل یا ذاتی ایریا میں ہر درخواست کو لاگ اندراج میں ریکارڈ کیا جاتا ہے۔ اگر معاہدے کے تکمیل سے متعلق تنازعات سامنے آئیں تو سرور کا یہ ڈیٹا فریقین کی جانب سے معلومات کے بنیادی ذریعے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ مزید برآں، کسی تنازع کے حل کے دوران کمپنی کے سرور پر موجود لاگ ریکارڈز کے ڈیٹا کو دیگر تمام دلائل پر غیر مشروط ترجیح حاصل ہوتی ہے، بشمول کلائنٹ کے ٹریڈنگ ٹرمینل پر لاگ فائل کا ڈیٹا۔ کمپنی لاگ ریکارڈز کو برقرار نہ رکھنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔
2.17. شرح میں تبدیلی کی سمت۔ ٹریڈ کی ایک لازمی شرط جو کسی ٹریڈ کے وقت ٹریڈ کی ادائیگی اور ڈیریویٹیو مالیاتی آلات کی قسم کا تعین کرتی ہے۔ شرح میں تبدیلی کی سمت "خرید" یا "فروخت" ہو سکتی ہے۔
2.18. نان ٹریڈنگ ٹرانزیکشن۔ کلائنٹ کے اکاؤنٹ میں فنڈز ڈپازٹ کرنے یا نکالنے کے لیے کلائنٹ کی کوئی بھی ٹرانزیکشن۔
2.19. ٹرانزیکشنز۔ کلائنٹ کی ٹریڈنگ اور نان ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز۔
2.20. کھلی ٹریڈ۔ ٹریڈ کی وہ حالت جو اس کے کرنے کے بعد اور بند ہونے سے پہلے ہوتی ہے، جس میں یہ طے نہیں ہوا ہوتا کہ ادائیگی کی جائے گی یا نہیں۔
2.21. ادائیگی کا ایجنٹ۔ کمپنی کی جانب سے شامل کیا گیا فریق ثالث۔ کمپنی کے ادائیگی کے ایجنٹس یہ ہیں: VISEPOINT LIMITED، جو 123، میلیٹا اسٹریٹ، ویلیٹا، VLT 1123، مالٹا میں واقع ہے، MARTIQUE LIMITED، رجسٹرڈ پتہ: کیپرانوروس 13، ایوی بلڈنگ، دوسری منزل، فلیٹ/دفتر 201، 1061، نیکوسیا، قبرص۔ کمپنی ادائیگی کے ایجنٹ کی کارروائیوں کی اسی طرح ذمہ دار ہے جیسے وہ اپنے کاروائیوں کی ذمہ داری لیتی ہے۔ ادائیگی کے ایجنٹ کو کیے گئے تمام دعویٰ جات/شکایات/بیانات محض کمپنی کے پتے پر جمع کروائے جا سکتے ہیں۔
2.22. نرخ فیڈ۔ ٹریڈنگ ٹرمینل میں ظاہر کیے جانے والے نرخوں کا سلسلہ۔
2.23. نفع کھلی ہوئی ٹریڈ کی ایسی صورت کہ جس میں ٹریڈ پر ہونے والی آمدنی ٹریڈ کے اثاثہ کی موجودہ شرح کی بنیادوں پر ادا کی جا سکتی ہو۔
2.24. ادائیگی کی سروس کا فراہم کنندہ۔ وہ کمپنی جو رقوم کی منتقلی کی سروسز فراہم کرتی ہے۔
2.25. متواتر ادائیگی۔ کلائنٹ کی جانب سے بینک کی تفصیلات کا دوبارہ اندراج کیے بغیر کلائنٹ کے اکاؤنٹ میں بیلنس شامل کرنے کے لیے وقتاً فوقتاً ٹرانزیکشن دوہرانا۔
2.26. ٹریڈ۔ کلائنٹ اور کمپنی کے درمیان ایک معاہدہ، جس کے تحت کلائنٹ ٹریڈ کی رقم ادا کرتا ہے اور کمپنی اس بات پر رضامند ہوتی ہے کہ اگر دونوں فریقین کے درمیان طے شدہ ٹریڈ کی شرائط پوری ہوں تو آمدنی ادا کی جائے گی
2.27. کمپنی کا سرور۔ کمپنی کا سافٹ ویئر جہاں: کلائنٹ کی ٹریڈنگ اور نان ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز کرنے کی درخواستوں کو پروسیس اور اسٹور کیا جاتا ہے، کلائنٹس کو حقیقی وقت میں نرخوں کا ڈیٹا فراہم کیا جاتا ہے، ٹریڈنگ اور نان ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز کا حساب لگایا جاتا ہے، ٹریڈ کی شرائط اور ٹرانزیکشنز پر پابندیوں کی نگرانی کی جاتی ہے، اور ٹریڈز کے مالی نتائج کا تعین کیا جاتا ہے۔
2.28. رقم نکلوانے کا طریقہ۔ فنڈز نکلوانے کے طریقوں میں سے ایک طریقہ، جو ٹریڈنگ ٹرمینل اور کلائنٹ کے ذاتی ایریا میں درج ہوتا ہے۔
2.29. ٹریڈ کی رقم۔ وہ رقم جو کلائنٹ، ٹریڈ کرتے وقت کمپنی کو ادا کرتا ہے۔ بشرطیکہ ٹریڈ کی شرائط پوری کی گئی ہوں، کلائنٹ کی کسی ٹریڈ سے آمدنی کا تعین معاہدے کی شق 2.10 میں بیان کردہ طریقے کے مطابق کیا جائے گا۔
2.30. کمپنی کا اکاؤںٹ۔ کسی کریڈٹ ادارے میں کمپنی کا موجودہ اکاؤنٹ، کسی الیکٹرانک ادائیگی کے نظام میں اکاؤنٹ (والٹ)، اور دیگر اکاؤنٹس۔
2.31. ٹریڈ کی اہم شرائط (ٹریڈنگ ٹرانزیکشن کی اہم شرائط)۔ کلائنٹ کو کمپنی کی جانب سے ٹریڈ کی آمدنی کی ادائیگی کے لیے شرائط۔
2.32. کلائنٹ کا اکاؤنٹ (ٹریڈنگ اکاؤنٹ)۔ کمپنی کے اکاؤنٹنگ سسٹم میں ایک منفرد اکاؤنٹ، جو کلائنٹ کی جانب سے ٹریڈز کرنے کے لیے منتقل کردہ فنڈز کا اندراج کرتا ہے، جہاں سے ٹریڈ کے وقت ٹریڈ کی رقم منہا کی جاتی ہے، اور جہاں ٹریڈ کے بند ہونے ہونے اور بنیادی ٹریڈ کی شرائط پوری ہونے پر آمدنی ڈپازٹ کی جاتی ہے۔ کلائنٹ صرف ایک کلائنٹ اکاؤنٹ کا حق دار ہوتا ہے۔ اس اصول کی خلاف ورزی پر، کمپنی کے پاس اختیار ہوتا ہے کہ وہ وجوہات کی وضاحت اور کلائنٹ کے اکاؤنٹ سے فنڈز کی ادائیگی کے بغیر کلائنٹ کو مزید سروسز کی فراہمی مسترد کر دے، معاہدہ ختم کر دے، اور مستقبل کی ٹرانزیکشنز کے ممکنہ امکانات کو مسدود کر دے۔ اس بات کو معاہدے کی خلاف ورزی تصور نہیں کیا جاتا ہے کہ اگر کمپنی، اگر ممکن ہو تو، کلائنٹ کو کلائنٹ کے اکاؤنٹ کے اندر ہی متعدد کرنسیاں استعمال کرنے کا یکطرفہ اختیار دینے کے ساتھ کلائنٹ کے اکاؤنٹ کو کمپنی اور کلائنٹ کو اسی معاہدے اور کمپنی اور کلائنٹ کے مابین طے پانے والے دیگر معاہدات کے لیے استعمال کرنے کا حق دے، جن کے تحت کمپنی اپنی صوابدید پر کلائنٹ کو ایسی ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز کرنے کا حق دیتی ہے جو معاہدے میں موجود نہیں تھیں۔
2.33. ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز۔ کمپنی اور کلائنٹ کے درمیان ٹریڈ کرنے اور اسے بند کرنے کے طریقہ کار۔ ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز کمپنی کی رجسٹریشن کے مقام پر انجام پاتی ہیں۔ اثاثہ جات کی مادی ترسیل ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز کے زمرے میں نہیں آتی۔ ٹریڈ ہو جانے کے بعد ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز کے لیے ٹریڈ کی رقوم کلائنٹ کے اکاؤنٹ بیلنس سے کاٹی جاتی ہیں۔ ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز پر ہونے والی آمدنیاں ٹریڈ بند ہونے کے بعد کلائنٹ کے اکاؤنٹ میں ڈپازٹ کروا دی جاتی ہیں۔
2.34. ٹریڈنگ ٹرمینل۔ ایسا سافٹ ویئر جس کے ذریعے کلائنٹ حقیقی وقت کے نرخ ڈیٹا دیکھ سکتا ہے، ٹریڈنگ اور غیر ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز انجام دے سکتا ہے، اور کمپنی کی جانب سے پیغامات وصول کر سکتا ہے۔ ٹریڈنگ ٹرمینل پر لاگ ان کرنا پاس ورڈ کے ذریعے محفوظ کیا گیا ہوتا ہے جو کلائنٹ، کمپنی کی ویب سائٹ پر رجسٹر کرتے وقت تخلیق کرتا ہے۔ ٹریڈنگ ٹرمینل کے ذریعے کیے جانے والے تمام آرڈرز کو ذاتی طور پر کلائنٹ کی جانب سے متصور کیا جاتا ہے۔ ٹریڈنگ ٹرمینل کا استعمال درج ذیل افراد کے لیے ممنوع ہے: ایسے ممالک کے کلائنٹس جہاں اس معاہدے کے تحت یا دیگر اوور دی کاؤنٹر ڈیریویٹیوز میں ٹریڈنگ غیر قانونی ہو، نیز کمپنی کے ملازمین، وابستہ افراد، ایجنٹس، اور کمپنی کے دیگر نمائندے اور مذکورہ افراد کے رشتہ دار۔ ٹریڈنگ ٹرمینل کا سیکشن جہاں کلائنٹس نان ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز کر سکتے ہیں جنہیں معاہدے میں ان کا ذاتی ایریا قرار دیا گیا ہو۔
2.35. نقصان۔ کھلی ٹریڈ کی وہ حالت جب موجودہ بنیادی اثاثہ کی شرح کی بنیاد پر ٹریڈ کی آمدنی ادا نہیں کی جا سکتی۔
2.36. 1-کلک سروس ایسی سروس جس کے ذریعے کلائنٹ اپنی بینک (ادائیگی) کارڈز کے ذریعے، کارڈ ہولڈر کی بینک کی (ادائیگی) تفصیلات درج کیے بغیر، اپنے اکاؤنٹ بیلنس میں ڈپازٹ کر سکتا ہے۔
2.37. ہدف۔ بنیادی اثاثہ کی قیمتوں کی وہ سطح جس کی بنیاد پر ٹریڈ کے نتائج کا حساب لگایا جاتا ہے۔
2.38. کوکی۔ مختصر ڈیٹا سیٹ جس میں نامعلوم منفرد شناخت کار شامل ہوتے ہیں جنہیں کمپنی کے سرور (ویب سائٹ) سے کلائنٹ کے کمپیوٹر یا موبائل ٹیلی فون (اس کے بعد بطور "ڈیوائس" حوالہ دیا جائے گا) پر بھیجا جاتا ہے اور کلائنٹ کی ڈیوائس پر اسٹور ہو جاتے ہیں۔ کلائنٹس اپنی ڈیوائس پر کوکیز کی رسائی کو بلاک کرنے کے لیے اپنے ویب براؤزر کی ترتیبات تشکیل دے سکتا ہے۔ جب کلائنٹ کمپنی کی ویب سائٹ پر جاتا، صفحات دیکھتا ہے اور کوکیز کلائنٹ کی ڈیوائس پر ڈاؤن لوڈ ہو جاتے ہیں۔ اگر کلائنٹ دوبارہ کمپنی کی ویب سائٹ پر جاتا ہے، اور کلائنٹس میں مقبول ویب سائٹ کے صفحات ملاحظہ کرتا ہے تو ڈیوائس پر اسٹور کردہ کوکیز نامعلوم شناخت کی تصدیق کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ کلائنٹ کی ڈیوائس پر اسٹور شدہ کوکیز کمپنی کو کلائنٹس کی ترجیحات کے مطابق مواقع فراہم کر کے ویب سائٹ کو صارف کے لیے سہل اور مؤثر بنانے میں مدد کرتے ہیں۔
2.39. ٹریڈنگ سگنلز۔ مارکیٹ کی حالت کے بارے میں تجزیاتی نتائج پر مبنی کمپنی کی جانب سے اکٹھی کی گئی معلومات جسے کمپنی اپنی صوابدید پر مخصوص مارکیٹ اشاروں کے مطابق کچھ یا تمام کلائنٹس کو فراہم کرنے کا حق رکھتی ہے۔ ٹریڈنگ سگنلز کلائنٹس کو ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز میں شامل کرنے یا ٹریڈز کرنے کی نہ تو آفر ہوتی ہے اور نہ ہی کمپنی کی جانب سے واضح تجویز۔ کمپنی، ٹریڈنگ سگنلز اور کلائنٹ کی ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز اور ٹریڈنگ سگنلز پر مبنی ٹریڈز کی درستگی کی ذمہ دار نہیں ہے۔ ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز اور ٹریڈز کرتے وقت کلائنٹس، اپنی صوابدید پر، ٹریڈنگ سگنلز کو زیر غور لا سکتے یا انہیں نظر انداز کر سکتے ہیں۔
2.40. نرخ۔ ٹریڈنگ ٹرمینل میں ظاہر کی جانے والی اثاثے کی موجودہ شرح۔ وہ شرائط جو تعریفوں کے ساتھ معاہدے میں استعمال کی گئی ہیں لیکن اس شق میں شامل نہیں ان کی ٹرانزیکشنز کے لیے ڈیریویٹیو مالیاتی آلات کے ہمراہ عمومی طور پر تسلیم شدہ کاروباری طریقہ کاروں کے مطابق تشریح کی گئی ہے۔
2.41. اوور دی کاؤنٹر (OTC) اثاثہ کے ساتھ ٹریڈ۔ ایک ڈیریویٹیو مالیاتی آلہ (ٹریڈ) جو دو آپریشنز پر مشتمل ہوتا ہے: ٹریڈ کرنا اور ٹریڈ بند کرنا۔ ٹریڈ کو یہاں بیان کردہ خصوصیات کو مدنظر رکھتے ہوئے انجام دیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ، کلائنٹس متفق ہوتے ہیں کہ OTC اثاثہ جات کا نرخ اوور دی کاؤنٹر معلومات کے ماخذات کو استعمال کرتے ہوئے کمپنی کی جانب سے طے کیا جاتا ہے۔ کلائنٹس یہ بھی تسلیم کرتے ہیں کہ OTC اثاثہ جات کے ساتھ ٹریڈ کرتے وقت، کمپنی ان ٹریڈز کو لیکویڈیٹی فراہم کنندگان کو عمل درآمد کے لیے منتقل نہیں کرتی، بلکہ انہیں اپنے ذاتی اکاؤنٹ پر مکمل کرتی ہے۔ چنانچہ، ٹریڈ کرنے کے لیے ٹریڈ کو لکویڈیٹی فراہم کنندہ کو منتقل کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی اور قبل از وقت ٹریڈ بند کرنے کے لیے کسی لکویڈیٹی فراہم کنندہ کی رضامندی کی ضرورت نہیں ہوتی۔

3. مواصلات اور معلومات کی فراہمی

3.1. کلائنٹ سے رابطہ کرنے کے لیے، کمپنی استعمال کر سکتی ہے:
ای میل
فیکس
فون
متنی پیغامات
پوسٹل میلز
مختلف اقسام کے پیغامات جو کلائنٹ کو ٹریڈنگ ٹرمینل، ذاتی ایریا، براؤزر ونڈو وغیرہ میں بھیجے جاتے ہیں (پُش نوٹیفکیشنز، یاددہانیاں، سروس پیغامات وغیرہ)
کمپنی کی ویب سائٹ پر ہونے والے اعلانات۔
3.2. کلائنٹ کی ٹرانزیکشنز سے متعلق مسائل کو حل کرنے کے سلسلے میں کلائنٹ سے فوری رابطے کے لیے، کمپنی رجسٹریشن کے دوران فراہم کی گئی یا معاہدے کی Cl. 4.5. کے مطابق ترمیم شدہ کلائنٹ کے رابطے کی معلومات استعمال کرے گی۔ کلائنٹ کسی بھی وقت کمپنی کی جانب سے پیغامات وصول کرنے پر رضامند ہوتا ہے۔
3.3. کسی قسم کی مراسلت (دستاویزات، اطلاعات، تصدیق، اعلانات، رپورٹس، وغیرہ) کو کلائنٹ کی جانب سے وصول تصور کیا جاتا ہے:
1) ای میل بھیجنے کے 1 (ایک) گھنٹے بعد
2) فیکس کے فوراً بعد
3) فون کرنے کے فوراً بعد
4) پیغام رسانی کے فوری بعد
5) بذریعہ پوسٹ میل کرنے کے بعد 7 (سات) دنوں کے اندر
6) کمپنی کی ویب سائٹ پر پوسٹ ہونے کے فوراً بعد۔
3.4. کلائنٹ، کمپنی سے ای میل کے ذریعے بھی رابطہ کر سکتا ہے، مثلاً [email protected] اور دیگر ای میل ایڈریسز پر، نیز معاہدے اور کمپنی کی ویب سائٹ پر درج نمبروں پر کال بھی کر سکتا ہے۔
3.5. کلائنٹ اس بات کو سمجھتا اور متفق ہوتا ہے کہ، اگر وہ کمپنی کے نمائندے سے بات چیت کے دوران نامناسب رویہ اختیار کرتا ہے، تو کمپنی یکطرفہ طور پر معاہدے کو ختم کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔
3.6. کمپنی، کلائنٹ کی فراہم کردہ رابطے کی معلومات کو معلوماتی، مارکیٹنگ، اور تشہیری امواد اور سروس کے پیغامات بھیجنے، اور دیگر ٹاسکس کی انجام دہی کے لیے استعمال کر سکتی ہے۔ کمپنی اپنی معقول صوابدید پر یہ تعین کرتی ہے کہ وہ کلائنٹ کو کتنے تسلسل سے پیغامات بھیجتی ہے۔ اگر کلائنٹ کمپنی کے معلوماتی (اور دیگر) پیغامات سے علیحدگی اختیار کرنا چاہتا/چاہتی ہے، تو وہ "Unsubscribe" کے لنک (اگر پیغام کا فارمیٹ یہ امکان ظاہر کرے) پر کلک کر کے یا کسٹمر سپورٹ سے رابطہ کر کے اس سے ان سبسکرائب کرے۔

4. کمپنی کی سروسز کے استعمال کی شرائط

4.1. رجسٹریشن پر، کلائنٹ، کلائنٹ کے رجسٹریشن فارم کے تقاضوں کے مطابق درست اور قابل اعتماد تصدیقی معلومات فراہم کرنے کا اقرار کرتا/کرتی ہے۔
4.2. کامیاب رجسٹریشن کے بعد، کلائنٹ کو ٹریڈنگ ٹرمینل تک رسائی حاصل ہو جائے گی، کلائنٹ کے اکاؤنٹ میں فنڈز ڈپازٹ کروانے (یعنی ٹریڈنگ کے لیے سیکیورٹی ڈپازٹ جمع کروانے) اور دیگر ٹرانزیکشنز انجام دینے کی سہولت حاصل ہو گی۔
4.3. کلائنٹ کو اپنی شناخت اور رابطے کی معلومات (ایسی تبدیلی کے بعد 7 (سات) دنوں کے اندر) کے بارے میں ٹریڈنگ ٹرمینل میں مناسب تبدیلیاں کرکے یا کمپنی کی طرف سے پیش کردہ کسی اور طریقے سے کمپنی کو فوری طور پر مطلع کرنا چاہیے۔ رجسٹریشن کے بعد کلائنٹ کی شناخت اور کسی بھی وقت کلائنٹ کے فنڈز کے نقطہ آغاز کی تصدیق کے لیے، کمپنی کے پاس جس کی درخواست کرنے کا اختیار ہوتا ہے، اور کلائنٹ درخواست موصول کرنے کے بعد سات (7) دنوں کے اندر کوئی تصدیقی دستاویز (بشمول ID، رہائش کا ثبوت، مالیاتی حیثیت کا ثبوت، اور کمپنی کی صوابدید پر دیگر دستاویزات) فراہم کرنے کا پابند ہے۔ اگر کمپنی کو یہ معلوم ہو کہ کلائنٹ کی تصدیقی تفصیلات غلط یا مشکوک ہیں تو وہ کلائنٹ کے اکاؤنٹ پر ہونے والی ٹریڈنگ اور نان ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز کو معطل کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ اضافی طور پر، اگر صارف درخواست کردہ دستاویزات فراہم نہیں کرتا تو، کمپنی یہ حق رکھتی ہے کہ ٹریڈنگ ٹرمینل پر صارف کی رسائی اس وقت تک روک کر رکھے جب تک صارف کی شناخت کا عمل مکمل نہ ہو جائے۔ کمپنی کے پاس یہ اختیار بھی ہوتا ہے کہ وہ کلائنٹ سے تصدیقی عمل مکمل کرنے کے لیے کمپنی کے مجاز کردہ ایجنٹ سے ذاتی طور پر ملنے اور/یا کمپنی کی معقول صوابدید پر متعین کردہ دستاویزات فراہم کرنے کا مطالبہ کرے۔
4.4. ٹریڈنگ ٹرمینل میں لاگ ان کو پاس ورڈ سے محفوظ بنایا گیا ہے۔
4.4.1. کلائنٹ اس بات کی تصدیق کرتا/کرتی اور متفق ہوتا/ہوتی ہے کہ ٹریڈنگ ٹرمینل پر رسائی پاس ورڈ سے محفوظ بنائی جائے گی جو کلائنٹ رجسٹریشن کے دوران خود بناتا/بناتی ہے۔ کلائنٹ اپنا ٹریڈنگ ٹرمینل کا پاس ورڈ فریقین ثالث کو منتقل نہیں کر سکتا/سکتی۔
4.4.2. کلائنٹ پاس ورڈ کے تحفظ اور غیر مجاز کردہ فریق ثالث کی اس تک رسائی کو روکنے کی مکمل ذمہ داری لیتا /لیتی ہے۔
4.4.3. کلائنٹ کا پاس ورڈ استعمال کر کے ٹریڈنگ ٹرمینل میں کیے گئے تمام آرڈرز کلائنٹ کی جانب سے تصور کیے جائیں گے، ماسوائے اس کے کہ کمپنی کی جانب سے اس کی وضاحت کی گئی ہو۔
4.4.4. کلائنٹ کا پاس ورڈ درج کر کے ٹریڈنگ ٹرمینل تک رسائی کرنے والے کسی بھی شخص کو کلائنٹ ہی تصور کیا جائے گا، ماسوائے اس کے کہ کمپنی کی جانب سے اس کی وضاحت کی گئی ہو۔
4.4.5. پاس ورڈ کے چوری، گم ہونے، یا فریقین ثالث کے سامنے افشاء ہو جانے، یا فریقین ثالث کی جانب سے رجسٹریشن کی تفصیلات کے غیر مجاز کردہ استعمال کی صورت میں کلائنٹ کو ہونے والے نقصان کی ذمہ دار کمپنی نہیں ہے۔
4.5. کلائنٹ، ٹریڈنگ ٹرمینل پر خود پاس ورڈ تبدیل کر سکتا/سکتی یا کمپنی کی جانب سے پاس ورڈ کی بحالی کے لیے سیٹ کیا گیا طریقہ کار استعمال کر سکتا/سکتی ہے۔

5. دعوؤں کا طریقہ کار اور تنازع کا حل

5.1. فریقین اس بات پر متفق ہوتے ہیں کہ وہ کمپنی اور کلائنٹ کے مابین ٹرانزیکشنز، ادائیگیوں، اور معاہدے کی رو سے فراہم کردہ دیگر کارروائیوں سے متعلق ہونے والے تمام تنازعات کو، بات چیت سے حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔
5.2. اگر کوئی تنازع پیدا ہوتا ہے تو کلائنٹ کو ذیل میں بیان کردہ تنازع حل کرنے کے طریقہ کار کی پیروی کرنا ہوگی۔ یہ تنازع حل کرنے کا طریقہ کار ریاستی حکام، عدالتوں اور/یا مالیاتی اداروں میں درخواست دینے سے پہلے لازمی ہے۔ اگر شق 5 کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو کلائنٹ اس خلاف ورزی کے نتیجے میں کمپنی کو ہونے والے کسی بھی نقصان، خسارے یا دوسرے اخراجات کی تلافی کرے گا۔ کلائنٹ کی جانب سے ٹرانزیکشنز سے متعلق کیے گئے تمام دعویٰ جات/شکایات/درخواستیں/اپیلیں کلائنٹ کی جانب سے مندرجہ ذیل تقاضوں کے مطابق جمع کی جائیں گی:
5.2.1. دعویٰ/شکایت/درخواست/اپیل تحریری صورت میں جمع کروانی ہوگی۔
5.2.2. دعویٰ/ شکایت/ درخواست/ اپیل مندرجہ ذیل معلومات کی حامل ہوگی: کلائنٹ کا آخری نام، پہلا نام، خاندانی نام (اگر کوئی ہے)، ای میل ایڈریس، کلائنٹ کا اکاؤنٹ نمبر، متنازع صورتحال پیش آنے کا وقت اور تاریخ، متنازع صورتحال کی مختصر وضاحت، کلائنٹ کے مطالبات، دعویٰ کی رقم اور اس کا مناسب حساب کتاب (اگر دعویٰ کا موضوع مالی قدر ہے)، وہ حالات جو کلائنٹ کے دعویٰ کی بنیاد ہیں اور ان کے معاون ثبوت، بشمول اس معاہدے (اور ضمیمہ جات) کی ان شقوں کا حوالہ کلائنٹ کے خیال میں جن کی خلاف ورزی ہوئی، کلائنٹ کی جانب سے تصدیق شدہ دعویٰ/شکایت سے منسلکہ دستاویزات اور دیگر ثبوت، اور تنازع کو حل کرنے کے لیے درکار دیگر اہم معلومات۔
5.2.3. دعویٰ/شکایت/درخواست/اپیل متعلقہ واقعے کی تاریخ سے زیادہ سے زیادہ 5 (پانچ) ورکنگ دنوں کے اندر کلائنٹ کی جانب سے ارسال کی جانی چاہیے جس پر دعویٰ (یا شکایت) مبنی ہو۔ کلائنٹ دعویٰ (شکایت) دائر کرنے میں تاخیر ہونے کی بنیاد پر اس کے مسترد ہو جانے سے اتفاق کرتا ہے۔
5.2.4. کلائنٹ اتفاق کرتا/کرتی ہے کہ وہ ابتدائی طور پر کمپنی کے کسٹمر سپورٹ ڈپارٹمنٹ کو لائیو چیٹ کے ذریعے olymptrade.com پر یا ای‑میل [email protected] پر درخواست/شکایت جمع کروائے گا/گی۔
5.2.5. اگر کمپنی کو کوئی دعویٰ موصول ہونے کی تاریخ سے 35 (پینتیس) دن کے اندر وہ دعویٰ کمپنی کی کسٹمر سپورٹ کے ذریعے حل نہ ہو سکے، تو کلائنٹ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اس تنازع کو کمپنی کی کسٹمر سروس کی ایگزیکٹو ٹیم تک لے جائے، جس کے لیے وہ [email protected] پر ای میل بھیج سکتا/سکتی ہے
5.2.6. اگر کمپنی کو کوئی دعویٰ موصول ہونے کی تاریخ سے 10 (دس) کاروباری دن کے اندر وہ دعویٰ کمپنی کی کسٹمر سروس ایگزیکٹو ٹیم کے ذریعے حل نہ ہو سکے، تو کلائنٹ کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اس تنازع کو کمپنی کے کلیم ڈپارٹمنٹ تک لے جائے، جس کے لیے وہ [email protected] پر ای میل بھیج سکتا/سکتی ہے۔ کمپنی کے کلیم ڈپارٹمنٹ کو کوئی دعویٰ یا شکایت جمع کرانے سے قبل کلائنٹ کے لیے اکاؤنٹ کی تصدیق مکمل کرنا ضروری ہے
5.3. دعویٰ/شکایات/درخواستیں/اپیلیں درج ذیل پر مشتمل نہیں ہو سکتے:
a) متنازع صورتحال کی جذباتی انداز میں منظر کشی
b) کمپنی کے بارے میں جارحانہ بیانات، اور/یا
c) تحقیری الفاظ۔
5.4. دعویٰ/شکایات/درخواستیں/اپیلوں کا جواب دینے کے لیے، کمپنی کلائنٹ سے اضافی دستاویزات اور/یا معلومات حاصل کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ دعویٰ/شکایت/درخواست/اپیل کا کلائنٹ کی فراہم کردہ معلومات اور کمپنی کے سرور پر لاگ کے ریکارڈز کی بنیاد پر جائزہ لیا جائے گا۔ کمپنی کے سرور سے حاصل کردہ لاگ کے ریکارڈ کو دیگر تمام شواہد اور ثبوتوں پر مکمل برتری حاصل ہوگی۔ کمپنی کسی قسم کی نامکمل ٹریڈز کی ذمہ دار نہیں ہے اور کلائنٹ جو کچھ منافع کھو دینے کی صورت میں تصور کر رہا ہے اس سلسلے میں کلائنٹ کو ہونے والی مالی یا غیر مالی نقصان کی تلافی نہیں کرتی۔ تنازعات کو زیر غور لاتے ہوئے، کمپنی کلائنٹ کے دیگر کمپنیوں اور ویب سائٹس سے معلومات کے حوالہ جات کو زیر غور نہیں لاتی۔
5.5. اگر سیکشن 5 کے شرائط و ضوابط کی خلاف ورزی ہوئی ہو تو کمپنی دعویٰ/شکایت/درخواست/اپیل کو مسترد کر سکتی ہے۔
5.6. کمپنی دعویٰ/شکایت/درخواست/اپیل جمع کروانے کے بعد اس کا جائزہ لینے کے لیے دس (10) کاروباری دنوں سے زیادہ وقت نہیں لے گی۔ اس شرط میں کمپنی کی درخواست پر کلائنٹ کی جانب سے اضافی دستاویزات کی فراہمی کا وقت شامل نہیں ہوتا۔
5.7. اگر مذکورہ بالا طریقہ کار پر عمل کرتے ہوئے کمپنی کلائنٹ کے دعویٰ/شکایت/درخواست/اپیل کو حل نہیں کرتی، تو کلائنٹ مالیاتی کمیشن (www.financialcommission.org) کو دعویٰ جمع کروا سکتا/سکتی ہے۔
5.8. شِق 5.2 تا 5.7 میں درج تنازع حل کرنے کے مذکورہ طریقہ کار پر عمل کرنے کے بعد، اور بشرطیکہ کلائنٹ نے یہ مسئلہ وانواتو فنانشل سروسز کمیشن کی ہدایات کے مطابق کم از کم تین بار اٹھایا ہو، تو کلائنٹ وانواتو فنانشل سروسز کمیشن میں دعویٰ دائر کر سکتا ہے، بشرطیکہ مذکورہ طریقہ کار کی لازمی طور پر پابندی کی گئی ہو۔ تنازع کے حل کے طریقہ کار کی تکمیل تصور کی جاتی ہے اگر:
a) دعویٰ کی شکل اور مواد شق 5.2 اور 5.3 کی شرائط پر پورا اترتے ہوں۔
b) دعویٰ رجسٹر شدہ/تصدیق شدہ میل کے ذریعے کمپنی کے رجسٹر شدہ پتے پر بھیجا گیا ہو۔
c) اگر کلائنٹ کے پاس کمپنی کی جانب سے دعویٰ کی تصدیق کی رسید موجود ہو۔
d) دعویٰ کا جواب دینے کی آخری تاریخ گزر گئی ہو۔ دعویٰ موصول ہونے کے بعد کمپنی کی جانب سے جواب دینے کی آخری مدت ساٹھ (60) کیلنڈر دن ہے۔
5.9. کسی قسم کے تنازعات کی صورت میں، کمپنی کو حق حاصل ہوتا ہے کہ جب تک تنازع حل نہیں ہوتا یا فریقین کسی عارضی حل تک نہیں پہنچتے وہ کلائنٹ کے اکاؤنٹ کی ٹرانزیکشنز کو مکمل یا جزوی طور پر بلاک کر دے۔

6. قابل اطلاق قوانین

6.1. یہ معاہدہ اُس ملک کے قوانین کے تحت نافذ العمل ہوگا جہاں کمپنی رجسٹرڈ ہے۔ معاہدے کے تحت سروسز کمپنی کی رجسٹریشن کے ملک میں فراہم کی جاتی ہیں۔
6.2. کلائنٹ غیر مشروط طور پر:
a) متفق ہوتا ہے کہ کمپنی کی رجسٹریشن کے ملک کی عدالتیں معاہدے کے سلسلے میں کسی قسم کی قانونی چارہ جوئی کے لیے خصوصی دائرہ اختیار رکھتی ہیں۔
b) کمپنی کی رجسٹریشن کے ملک کی عدالتوں کے دائرہ اختیار کو تسلیم کرتا ہے۔
c) ایسی عدالتوں میں سے کسی کی بھی عدالتی چارہ جوئی کے سلسلے میں اپیلوں سے دستبردار ہوتا ہے۔
d) سماعت کے مقام سے متعلق کسی قسم کی پریشانی کے دعوے نہ کرنے، اور یہ اعلان نہ کرنے پر رضامند ہے کہ سماعت کے مقام کو کلائنٹ پر قانونی دائرہ اختیار حاصل نہیں ہے۔

7. ماورائے تدبیر

7.1. کمپنی ماورائے تدبیر حالات کا دعویٰ کرنے کا اختیار محفوظ رکھتی ہے، اگر ایسا کرنے کی مناسب وجوہات ہوں۔ ماورائے تدبیر حالات میں شامل ہیں، لیکن انہی تک محدود نہیں:
a) کسی قسم کی کارروائی، واقعہ، یا درپیش حالات بشمول، لیکن انہی تک محدود نہیں، ہڑتالیں، فسادات، سول نافرمانی، دہشت گرد حملے، جنگیں، قدرتی آفات، حادثات، آگ لگ جانا، سیلاب، طوفان، بجلی کا نہ ہونا، مواصلات میں رکاوٹ، سافٹ ویئر، یا برقی آلات، کسی آلے یا سافٹ ویئر کے کام میں خرابی، نرخ-فیڈ میں عدم استحکام، کارروائی میں رکاوٹیں یا لیکویڈیٹی فراہم کنندگان کا عدم استحکام وغیرہ، جو کہ، کمپنی کے معقول نقطہ نظر کے تحت، ایک یا زیاہ اثاثہ جات (آلات) کے لیے مارکیٹ (مارکیٹس) کے عدم استحکام کا سبب بنتے ہیں۔
b) کارروائی کی معطلی، کاروبار کا خاتمہ، یا کسی مارکیٹ کا بند ہو جانا، یا کسی ایسی چیز کی غیر موجودگی جس پر کمپنی کے نرخ منحصر ہوتے ہیں، یا کسی مارکیٹ میں حد بندیوں یا منفرد/غیر معیاری ٹریڈ کی شرائط کا متعارف ہونا، یا اسی طرح کو کوئی اور واقعہ وقوع پذیر ہونا۔
7.2. اگر کمپنی نے ماورائے تدبیر حالات کے پیش آنے سے متعلق حکمت عملی تیار کی ہوئی ہے تو کمپنی کو حق حاصل ہوتا ہے (کمپنی کے دیگر حقوق کا حوالہ دیئے بغیر) کہ وہ بغیر کسی پیشگی تحریری اطلاع کے مندرجہ ذیل اقدامات میں کوئی بھی قدم اٹھا لے:
a) کلائنٹ کی کوئی ایک یا تمام ٹریڈز کو منسوخ کر دے، جو بلواسطہ یا بلاواسطہ ماورائے تدبیر حالات کے سبب ہو۔
b) معاہدے کی کوئی ایک یا تمام دفعات کا نفاذ معطل یا اس میں ترمیم کر دے جب تک ماورائے تدبیر حالات کے باعث کمپنی کے لیے ان دفعات پر عمل کرنا ناممکن ہو۔
c) اگر کمپنی کے پاس، موجودہ حالات کے تحت مناسب وجوہات ہوں تو، کمپنی، کلائنٹ یا دیگر کلائنٹس کے سلسلے میں کسی کارروائی کو کرنے، یا اس کے برعکس، نہ کرنے کا فیصلہ کرے۔
7.3. اگر ماورائے تدبیر حالات کسی کام کی تکمیل میں مخل ہوں تو کمپنی اس پابندی کی خلاف ورزی (نامناسب تکمیل) کرنے کی ذمہ دار نہیں ہے۔

8. فریقین کی ذمہ داری

8.1. معاہدے کے مطابق فریقین کی ذمہ داریوں کا تعین معاہدے کی شرائط اور اس کے ضمیمہ جات کے مطابق کیا جاتا ہے۔
8.2. کمپنی صرف اس حقیقی نقصان کی ذمہ دار ہے جو معاہدے میں بیان کردہ ذمہ داریوں کی تکمیل میں واضح ناکامی کے نتیجے میں کلائنٹ کو ہوا ہو۔ کمپنی اپنے نمائندگان، شعبہ جات، اور ادائیگی کے ایجنٹس کی کارروائیوں کی اسی طرح ذمہ دار ہے جیسے اپنے افعال کی۔
8.3. کمپنی کے نزدیک کلائنٹ اپنی کسی غلطی کے سبب کمپنی کو ہونے والے نقصان کا ذمہ دار ہے، بشمول:
a) وہ نقصانات جو کلائنٹ کی جانب سے معاہدے اور اس کے ضمیموں کے تحت کمپنی کو فراہم کیے جانے والے کسی بھی دستاویزات کی عدم فراہمی (یا تاخیر سے فراہمی) کے نتیجے میں ہوئے ہوں، اور وہ نقصانات جو کمپنی کو کلائنٹ کی جانب سے فراہم کردہ دستاویزات میں شامل کسی بھی غلط بیانی کی وجہ سے پہنچے ہوں۔
b) ایسے نقصانات جو کلائنٹ کو فراہم کردہ کمپنی کی سروسز کی غیر موجودگی کے باعث ہوئے، بشمول روبوٹ اور خودکار ٹرانزیکشنز کے الگارتھمز اور/یا خصوصی سافٹ ویئر ٹولز اور دیگر ٹولز، ڈیوائسز، طریقے، اور تکنیکیں استعمال کرنے کی وجہ سے ہونے والا نقصان (نقصانات) جو ٹرانزیکشنز کرنے میں سالمیت، ایمانداری اور شفافیت کے اصول کی خلاف ورزی کا باعث بنتے یا اس میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔
c) کمپنی کو پہنچنے والے نقصانات جو کلائنٹ کی وجہ سے درپیش آئیں، چاہے وہ نقصانات کلائنٹ کی جانب سے دیگر کمپنیوں کے کلائنٹس اور/یا کلائنٹ کے وابستہ اداروں کے ساتھ مربوط کارروائیوں کے نتیجے میں ہوں، جس کا مقصد کمپنی کو نقصان پہنچانا ہے۔ بونسز کے استعمال سمیت کمپنی کے ساتھ ٹریڈز (ٹرانزیکشنز کرنے) کے دیگر غیر منصفانہ اور بے ایماندارانہ طریقوں اور تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے کلائنٹ کی طرف سے کمپنی کو پہنچنے والے دیگر نقصانات کے لیے۔ کسی بھی صورت میں، "کلائنٹ سے وابستہ افراد" کلائنٹ کے ساتھ تعلق کی نسبت سے مندرجہ ذیل افراد میں سے کسی سے رجوع کر سکتے ہیں: وہ جن سے کسی بھی درجے کی رشتہ داری ہو، خاندان کے افراد، شراکت دار، یا دیگر رشتے، ایسے افراد جو اسی پتے پر رہتے ہوں، وہ جو ایک جیسی ڈیوائسز استعمال کرتے ہوں، وہ جو کمپنی کے ساتھ بطور کلائنٹ ایک جیسے شراکت داروں یا کمپنی کے کلائنٹس کے ساتھ کام کرتے ہوں، اور وہ جو کسی قانونی حیثیت سے یا اس کے بغیر کسی مشترکہ سرگرمی میں شامل ہوئے ہوں۔ کمپنی ان حالات و واقعات کی فہرست کو توسیع دینے کا حق محفوظ رکھتی ہے جن کے تحت کلائنٹ اور فریقین ثالث کو بطور وابستگان تسلیم کیا جا سکتا ہے۔
d) اگر اس بات کی تائید کے لیے کافی ثبوت موجود ہوں کہ کلائنٹ نے کمپنی کی جانب سے فراہم کردہ سافٹ ویئر کو غیر قانونی طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی ہے اور کمپنی کے اکاؤنٹ میں فنڈز منتقل کیے گئے ہیں۔
e) ٹریڈنگ ٹرمینل میں نرخ-فیڈ کو اپ ڈیٹ کرنے کے سسٹم کی تکنیکی خصوصیات کے استعمال سے حاصل ہونے والی آمدن کے نتیجے میں، اور ٹریڈنگ ٹرمینل میں سافٹ ویئر کی خرابیوں اور خطرات کے استعمال سے حاصل ہونے والی آمدن کے باعث کمپنی کو ہونے والے نقصانات۔
f) کسی قسم کی اندرونی، خفیہ، یا دیگر معلومات جو کمپنی کے ساتھ ٹریڈز کرنے میں فوائد کے لیے کلائنٹ کو فراہم کی گئی تھی، ان کے استعمال کے باعث کلائنٹ کی طرف سے کمپنی کو پہنچنے والے نقصانات۔
کمپنی مذکورہ بالا نقصانات کو پورا کرنے کے لیے کلائنٹ کے اکاؤنٹ اور/یا دیگر افراد کے اکاؤنٹس سے (اگر یہ واضح ہو کہ یہ اکاؤنٹس کلائنٹ (یا کلائنٹ کے ساتھیوں) کے ہیں تو کمپنی اپنے تکینیکی اور دیگر آلات اور ٹولز کے ذریعے) کٹوتی کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ اگر کمپنی کے پاس کمپنی کو نقصان پہنچانے کی نیت سے کی گئی کارروائیوں (بشمول دیگر کلائنٹس کے مشترکہ کارروائیاں)، اور کمپنی کے اکاؤنٹ سے کلائنٹ کے اکاؤنٹ میں فنڈز منتقل کرنے کی مناسب وجوہات اور شکوک موجود ہوں، تو کمپنی کلائنٹ کے ٹریڈنگ ٹرمینل اور ذاتی ایریا میں مزید ٹرانزیکشنز کو بلاک کرنے کا حق بھی محفوظ رکھتی ہے۔
8.4. اگر کلائنٹ معاہدے کی خلاف ورزی کرتا ہے، تو کمپنی اپنی صوابدید پر یہ حق محفوظ رکھتی ہے، کہ وہ:
8.4.1. کلائنٹ کے لیے کمپنی کی مالی ذمہ داریوں کی رقم پر نظر ثانی کرے اور کلائنٹ کے اکاؤنٹ کے ڈیٹا (بیلنس) میں ترمیم کرے۔
8.4.2. کلائنٹ کو فراہم کی جانے والی سروسز معطل کریں اور ٹریڈنگ ٹرمینل تک رسائی بلاک کر دیں۔ اگر کمپنی کلائنٹ کی ٹریڈنگ ٹرمینل پر رسائی کو بلاک کرتی ہے، تو کلائنٹ ٹریڈنگ ٹرمینل تک رسائی کو بلاک کرنے کی وجوہات کی تلافی کے لیے تمام ضروری اور مناسب اقدامات کرنے کا پابند ہے۔ اگر کلائنٹ تیس (30) دنوں کے اندر مذکورہ وجوہات کی تلافی کے لیے کوئی اقدامات یا کوششیں نہیں کرتا، تو کمپنی ٹریڈنگ اکاؤنٹ میں موجود تمام فنڈز کی کٹوتی کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ اگر کلائنٹ، ٹریڈنگ اکاؤنٹ پر لگائی گئی پابندی کو ختم کرنے کے لیے ضروری تمام تقاضوں کو پورا کرتا ہے تو کمپنی کاٹے گئے فنڈز کو کلائنٹ کے ٹریڈنگ اکاؤنٹ میں بحال کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے تاہم وہ ایسا کرنے کی پابند نہیں۔
8.5. اگر کلائنٹ معاہدے کی شرائط اور شق 1.2. میں دیئے گئے اس کے لازمی حصوں، بشمول ضروری چیکس سے گزرنے اور اہم معلومات فراہم کرنے سے انکار، میں سے کسی کی بھی خلاف ورزی کرتا ہے، تو کمپنی معاہدے کو ختم کرنے، کلائنٹ کی ٹرانزیکشن کو کالعدم کرنے، اپنی صوابدید پر کسی بھی وقت کلائنٹ کی ایک، متعدد، یا تمام ٹریڈز کو بند کرنے، اور کلائنٹ کو اپنی صوابدید پر کلائنٹ کے فنڈز کی واپسی کر کے یا واپس کیے بغیر سروسز کی فراہمی روکنے کا حق رکھتی ہے۔ اس شق میں دی گئی شرائط میں سے کسی کی بھی خلاف ورزی کی صورت میں کلائنٹ، کمپنی سے ادائیگی یا ریفنڈ کا مطالبہ کرنے کے حق سے محروم ہو جاتا ہے۔
8.5.1. اگر کمپنی معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے پر کلائنٹ کے ساتھ اپنا معاہدہ ختم کر دیتی ہے تو، کلائنٹ کو رجسٹریشن کے دوران فریق ثالث ڈیٹا کے اندراج کے ذریعے بھی نیا اکاؤنٹ کھولنے کا حق حاصل نہیں ہے۔ اگر کمپنی اس شق میں بیان کی گئی کلائنٹ کی خلاف ورزی کا پتہ لگاتی ہے، تو معاہدے کے شق 8.5. میں بیان کیے گئے نتائج پر عمل کیا جائے گا۔
8.6. کمپنی کلائنٹ کو ہونے والے کسی قسم کے نقصانات، منافع میں کمی، مواقع کھو دینا (بشمول، لیکن انہی تک محدود نہیں، مارکیٹ میں آنے والے ممکنہ اتار چڑھاؤ کے سبب)، اخراجات، یا معاہدے کی شرائط کی رو سے ٹریڈز کرنے کے نتیجے میں کلائنٹ کو ہونے والے نقصان کی ذمہ دار نہیں ہے۔
8.7. کلائنٹ کی ٹریڈز کے مالیاتی نتیجے کا تعین کرنے کے عمل کے دوران کلائنٹ کے ٹریڈنگ ٹرمینل اور کمپنی کے سرور پر ڈسپلے کردہ معلومات کے تضاد کی صورت میں کمپنی ذمہ دار نہیں ہے۔ اس طرح کے تضاد کو حل کرنے کے لیے، کمپنی ٹریڈنگ ٹرمینل پر ڈیٹا کو کمپنی کے سرور پر موجود معلومات کے مطابق ایڈجسٹ کرے گی۔
8.8. کمپنی کلائنٹ کو پہنچے والے نقصانات کی ذمہ دار نہیں ہے اگر وہ نقصان کسی ہیکر حملے، کمپیوٹر نیٹ ورکس، مواصلاتی نیٹ ورکس، پاور لائنز، اور/یا ٹیلی کمیونیکیشن سسٹمز (کی خرابی) وغیرہ میں کسی حادثے، کلائنٹ کی ٹرانزیکشنز کی ضروری شرائط کے براہ راست استعمال پر اتفاق یا کمپنی کے دیگر آپریٹنگ طریقہ کاروں کے نتیجے میں ہوا ہو اور جس میں کمپنی کی کوئی غلطی نہ ہو۔
8.9. کمپنی کسی ہیکر حملے، کمپیوٹر نیٹ ورکس، مواصلاتی نیٹ ورکس، پاور لائنز، اور/یا ٹیلی کمیونیکیشن سسٹمز (کی خرابی) وغیرہ میں کسی حادثے کے نتیجے میں تکنیکی خرابیوں اور/یا ٹریڈنگ ٹرمینل کی کارروائیوں میں رکاوٹیں آنے، اور ایسی خرابیوں اور/یا رکاوٹوں کے نتیجے میں کلائنٹ کو ہونے والے نقصانات کی ذمہ دار نہیں ہے۔
8.10. کمپنی ٹرانزیکشنز کے ان نتائج کی ذمہ دار نہیں ہے جسے کلائنٹ نے کمپنی اور/یا فریقین ثالث کے فراہم کردہ تجزیاتی امواد کی بنیادوں پر انجام دینے کا فیصلہ کیا۔ کلائنٹ کو بتایا جاتا ہے کہ معاہدے کے مطابق کی گئی ٹرانزیکشنز کو متوقع آمدن حاصل نہ ہونے اور کلائنٹ کے اکاؤنٹ میں ڈپازٹ کروائی گئی رقم میں سے کچھ یا ساری رقم کے نقصان کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ کلائنٹ تسلیم کرتا/کرتی ہے کہ جب تک کمپنی کی طرف سے کسی قسم کی جعل سازی، پابندیوں کی صریح خلاف ورزی یا لاپرواہی نہ ہوئی ہو، کمپنی کلائنٹ کی جانب سے فراہم کردہ معلومات، بشمول، لیکن اسی تک محدود نہیں، کلائنٹ کی ٹریڈنگ ٹرانزیکشنز کے بارے میں معلومات میں غلطی سے کلائنٹ کو ہونے والے خسارے، نقصانات، اخراجات، اور قیمتوں کی ذمہ دار کمپنی نہیں ہے۔ کمپنی معاہدے میں بنائی گئی شرائط کے تحت کلائنٹ کی کسی بھی ٹرانزیکشن کو بند یا منسوخ کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ تاہم، غلط معلومات یا خرابی کے نتیجے میں کلائنٹ کی جانب سے کی گئی تمام ٹرانزیکشنز برقرار رہتی ہیں اور کلائنٹ اور کمپنی دونوں کی جانب سے پوری کی جانی چاہئیں۔
8.11. کمپنی کسی قسم کی چوری، نقصان، یا ٹریڈنگ ٹرمینل کا پاس ورڈ فریقین ثالث کے سامنے افشاء ہو جانے کی صورت میں کلائنٹ کو پہنچنے والے کسی بھی نقصانات کی ذمہ دار نہیں ہے۔ کلائنٹ اپنے پاس ورڈ کے تحفظ اور اسے غیر مجاز کردہ فریق ثالث کی رسائی سے محفوظ رکھنے کی پوری ذمہ داری لیتا/لیتی ہے۔
8.12. کمپنی معاہدے میں بیان کی گئی پابندیوں کی خلاف ورزی (نامناسب تکمیل) کی ذمہ دار نہیں ہے اگر وہ خلاف ورزی معاہدے اور اس کے ضمیمہ جات میں بیان کردہ ماورائے تدبیری واقعات یا غیر معمولی صورتحالوں کے نتیجے میں ہوئی ہو۔
8.13. کمپنی کسی قسم کے بلاواسطہ، خصوصی، صوابدیدی، یا قابل سزا نقصانات، بشمول، لیکن انہی تک محدود نہیں، منافع میں کمی، متوقع سیونگز کا نقصان، یا آمدن کا نقصان کی ذمہ دار نہیں ہے، حتیٰ کہ کلائنٹ کو کمپنی کی جانب سے ایسے نقصانات کے امکان کے بارے میں بتایا گیا ہو۔ غیر مالی نقصان کی تلافی نہیں کی جاتی ہے۔
8.14. کمپنی کسی بھی وقت کلائنٹ کی خلاف ورزیوں پر غور کرنے، قطع نظر اس کے کہ خلاف ورزی کب ہوئی، اور اگر کمپنی کو خلاف ورزیوں کا پتا چلتا ہے، تو معاہدے کے مطابق اقدامات کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔

9. معاہدے کو ختم کرنے کا طریقہ کار اور دورانیہ

9.1. معاہدہ طے پاتے ہی عمل میں آجاتا ہے (کلائنٹ کی ویب سائٹ یا کمپنی کے ٹریڈنگ ٹرمینل پر رجسٹریشن کرتے ہی) اور غیر معینہ مدت کے لیے کارآمد ہوتا ہے۔
9.2. فریقین میں سے کوئی بھی یکطرفہ طور پر معاہدے کو ختم کر سکتا ہے۔
9.2.1. معاہدہ، کمپنی کے فیصلے پر کمپنی کی جانب سے کلائنٹ کو بھیجے جانے والے نوٹس میں مذکورہ تاریخ سے ختم تصور کیا جاتا ہے۔
9.2.2. معاہدہ ،کلائنٹ کے فیصلے پر کمپنی کو کلائنٹ کی جانب سے معاہدے کو ختم کرنے کے بیان کا حامل تحریری نوٹس موصول ہونے کے بعد پانچ (5) کاروباری دنوں کے اندر ختم تصور کیا جاتا ہے، بشرطیکہ کلائنٹ کی معاہدے میں بیان کردہ کوئی نامکمل شدہ ذمہ داریاں نہ ہوں۔ کلائنٹ کو معاہدہ ختم کرنے کی اطلاع کمپنی کے اس پتے پر بھیجنا ہوگی جو معاہدے کی شق 1.1 میں درج ہے، یا ای میل کے ذریعے [email protected] پر ارسال کرنا ہوگی۔
9.3. فریقین کی طرف سے معاہدہ اس وقت ختم تصور کیا جاتا ہے جب کلائنٹ اور کمپنی کے مابین سابقہ طور پر کی گئی ٹرانزیکشنز سے متعلق مشترکہ ذمہ داریاں اور ہر فریق کے تمام قرضہ جات ادا ہو جائیں۔

10. حتمی دفعات

10.1. معاہدے اور اس کے ضمیمہ جات میں ترامیم اور اضافہ جات کمپنی کی طرف سے یکطرفہ طور پر کیے جاتے ہیں۔ کمپنی کی جانب سے کی گئیں تمام ترامیم اور اضافہ جات جو معاہدے میں بیان کیے گئے حالات سے متعلق نہ ہوں، وہ کمپنی کی جانب سے بتائی گئی تاریخ سے نافذ العمل ہوتے ہیں۔
10.2. معاہدے میں بیان کردہ ذمہ داریوں کی تکمیل کے لیے زیر بحث موضوع کی قانون سازی اور ضوابط اور کمپنی کی طرف سے ٹریڈنگ سسٹمز کے لیے استعمال کیے جانے والے اصولوں اور معاہدوں میں ترامیم کے باعث کمپنی کی جانب سے معاہدے اور اس کے ضمیمہ جات میں کی گئی ترامیم اور اضافہ جات مذکورہ بالا دستاویز میں بیان کردہ ترامیم کی طرح ہی نافذالعمل ہوں گی۔
10.3. جب کمپنی کی جانب سے کی گئی ترامیم اور اضافہ جات عمل میں آتے ہیں، تو وہ تمام کلائنٹس پر یکساں لاگو ہوں گے، بشمول ان کے جو ایسی ترامیم اور اضافہ جات کی مؤثر تاریخ سے پہلے معاہدے میں شامل ہوئے۔
10.4. معاہدے میں شامل ہونے والے کلائنٹ کی معاہدے میں ہونے والی ترامیم اور اضافہ جات سے آگاہی کو یقینی بنانے کے لیے، کلائنٹ ترامیم اور/یا اضافہ جات سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے ہفتے میں کم از کم ایک مرتبہ خود یا کسی مستند فرد کی مدد سے کمپنی کی ویب سائٹ یا ٹریڈنگ ٹرمینل ملاحظہ کرے۔
10.5. کمپنی کو کسی بھی شکل میں یا کسی بھی طریقے سے اپنا ذاتی ڈیٹا فراہم کرتے وقت (کمپنی کے ہم منصب فریقین کے ذریعے، کمپنی کی ویب سائٹ پر کوئی بھی کارروائی انجام دیتے وقت)، کلائنٹ (قدرتی شخص) کمپنی اور اس کے شراکت داروں کو معاہدے کے نفاذ، تشہیری مہمات کے نفاذ، تشہیری، معلوماتی، اور مارکیٹنگ موادات کی فراہمی، اور کمپنی کی جانب سے منعقد ہونے والی تقریبات اور مہمات کے بارے میں معلومات، اور کمپنی کی طرف سے بیان کردہ دیگر مقاصد، بشمول اکٹھا کرنا، ریکارڈ کرنا، ترتیب دینا، وضع کاری، اسٹوریج، اپنانا یا تبدیل کرنا، حاصل کرنا، مشاورت، استعمال، ٹرانسمیشن کی طرف سے افشا، الگ کرنا یا بصورت دیگر سامنے لانا، ترتیب دینا یا ساتھ ملانا، پابند کرنا، ختم کرنا یا تباہ کرنا، کراس بارڈر پروسیسنگ کے مقصد سے خودکار یا غیر خودکار انداز میں اپنا ذاتی ڈیٹا پروسیس کرنے کی رضامندی دیتا/دیتی ہے۔ رضامندی 75 سال کے لیے دی جاتی ہے (یا جب تک کمپنی کے کاروبار کے مرکزی مقام کی موجودہ قانون سازی کے مطابق اس طرح کے ڈیٹا پر مشتمل ڈیٹا یا دستاویزات کو برقرار رکھنے کی میعاد ختم نہیں ہوتی)۔ رضامندی رازداری کی پالیسی میں پہلے سے سیٹ کیے گئے قانون کے مطابق طریقہ کار پر عمل کر کے کمپنی سے رابطہ کرتے ہوئے واپس لی جاتی ہے۔ کمپنی کسی قسم کی قانون سازی کے تحت بنائے گئے یا ماورائے تدبیری حالات کے علاوہ کلائنٹ کے فراہم کردہ ذاتی ڈیٹا کی رازداری کی ضمانت دیتی ہے۔
10.6. کلائنٹ کو صرف معاہدے میں بیان کردہ ٹرانزیکشنز کے لیے زبانی یا تحریری صورت میں فراہم کردہ، کمپنی یا فریق ثالث کی جانب سے پوسٹ کردہ، معلومات کو استعمال کرنے، اور معاہدے میں بیان کردہ سروسز کے حصے کے طور پر معلومات تک رسائی کرنے کا حق حاصل ہوتا ہے۔ کلائنٹ کے پاس مذکورہ بالا معلومات کو الگ کرنے، تبدیل کرنے، یا اس میں اضافہ کرنے، یا الگ آرکائیوز میں اسٹور کرنے کا اختیار نہیں ہوتا۔ ایسی کسی صورت میں، فریقین ثالث کی جانب سے پوسٹ کردہ معلومات کے سلسلے میں کلائنٹ کو دیئے گئے اختیار کا دائرہ کار فریق ثالث کو کمپنی کی جانب سے ملنے والے اختیار کے دائرہ کار سے تجاوز نہیں کر سکتا۔ کمپنی یہ ضمانت نہیں دیتی کہ فریقین ثالث کی جانب سے پوسٹ کردہ معلومات قابل اعتماد، درست، متعلقہ ہے، یا بغیر کسی رکاوٹ کے اسی تسلسل کے ساتھ فراہم کی جائے گی۔
کمپنی ان ٹرانزیکشنز کے نتائج کی ذمہ دار نہیں ہے (نقصانات، منافع میں کمی، آمدن میں کمی، ساکھ کے نقصانات، وغیرہ) جو کلائنٹ نے کمپنی یا فریقین ثالث کی جانب سے دی جانے والی زبانی یا تحریری معلومات کی بنیاد پر کی ہو۔
10.7. اگر کوئی فریق معاہدے کی شرائط کو پورا کرنے کا اقرار کرتا ہے تو کمپنی معاہدے اور اس کے ضمیمہ جات میں بیان کردہ اپنے حقوق اور ذمہ داریاں کلی یا جزوی طور پر فریق ثالث کو منتقل کر سکتی ہے۔ حقوق اور ذمہ داریوں کی اس منتقلی کے لیے کلائنٹ کو کمپنی کی جانب سے پیشگی اطلاع کی ضرورت نہیں ہوتی اور معلومات کے کمپنی کی ویب سائٹ پر شائع ہونے پر اسے قابل عمل تصور کیا جاتا ہے۔
10.8. کلائنٹ، کمپنی کی پیشگی تحریری رضامندی کے بغیر معاہدے میں بیان کردہ اپنے حقوق تفویض کرنے، اپنی ذمہ داریوں کی منتقلی یا اپنے حقوق و فرائض کی سپردگی کا متحمل نہیں ہوتا/ہوتی ہے۔ اگر اس شرط کی خلاف ورزی ہوتی ہے، تو اس طرح کی کوئی بھی تفویض کاری، سپردگی، یا منتقلی کو غلط تصور کیا جائے گا۔
10.9. کمپنی، اس کے شراکت داروں، یا دیگر وابستہ افراد کے مادی فوائد، قانونی تعلق، یا ٹریڈنگ ٹرمینل یا ذاتی ایریا میں کسی ٹرانزیکشن کے سلسلے میں کوئی تعلق ہو سکتا ہے، یا کوئی ایسا مادی فائدہ، قانونی تعلق، یا سلسلہ جو کلائنٹ کے مفادات کے خلاف ہو۔ مثال کے طور پر، کمپنی:
a) کسی اثاثہ سے متعلق ہم منصب کے طور پر کام کر سکتی ہے۔
b) کسی ٹریڈنگ ٹرانزیکشن کے لیے کسی دوسرے شراکت دار کو بطور متبادل فریق تجویز کر سکتی ہے۔
c) اس بات سے قطع نظر کہ کوئی چیز کلائنٹ کے مفادات کے خلاف ہے، کمپنی کے جن اثاثہ جات میں اس کے شراکت داروں یا کمپنی کے دیگر کلائنٹس کا حصہ ہو اس سے متعلق تجاویز دے سکتی اور سروسز پیش کر سکتی ہے۔
10.10. کلائنٹ اس بات سے متفق ہوتا/ہوتی اور کمپنی کو مجاز کرتا/کرتی ہے کہ کمپنی، ٹریڈنگ ٹرمینل یا ذاتی ایریا میں جہاں کہیں تنازعات کی امکانی موجودگی کے باوجود مناسب، یا مادی فوائد کی موجودگی محسوس کرے وہاں کلائنٹ کو پیشگی اطلاع دیئے بغیر کلائنٹ کی طرف سے اور کلائنٹ کے لیے کام کرے۔ ٹریڈنگ ٹرمینل میں یا ذاتی ایریا میں کسی بھی ٹرانزیکشن کے حوالے سے مفادات کے تصادم یا مادی فائدے کا وجود، کمپنی کے ملازمین کی جانب سے کلائنٹ کو سروسز فراہم کرنے پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے۔ کمپنی کے پاس کبھی کبھار کلائنٹ کی طرف سے ان فریقین کے ساتھ کام کرنے کا اختیار ہوتا ہے جن کے ساتھ کمپنی یا اس کے متعلقہ کسی فریقین کا اشیا یا سروسز کے حصول کا معاہدہ ہو۔ کمپنی اس بات کی ضمانت دیتی ہے کہ یہ معاہدے ہر ممکنہ حد تک کلائنٹ کے فائدے کے لیے کیے جاتے ہیں، مثلاً، ایسے معاہدے ایسی معلومات اور دیگر سروسز تک رسائی کو ممکن بنا دیتے ہیں بصورت دیگر جو ناقابل رسائی ہوں۔
10.11. اگر باقاعدہ دائرہ اختیار کی حامل کوئی بھی عدالت معاہدے کی کسی بھی شق (یا شق کے کسی حصے کو) کو فالتو اور غلط قرار دیتی ہے، تو ایسی شق کو معاہدے کے الگ حصے کے طور پر سمجھا جائے گا، اور معاہدے کا باقی حصہ اسی طرح مکمل اطلاق اور مؤثر انداز میں جاری رہے گا۔
10.12. کمپنی، کلائنٹ کو کسی بھی وقت سروسز کی فراہمی معطل کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے (اس میں کلائنٹ کو پیشگی نوٹس دینا درکار نہیں)۔
10.13. معاہدے میں بیان نہ کی جانے والی صورتحالوں میں، کمپنی عمومی طور پر تسلیم شدہ ایمانداری اور شفافیت کے اصولوں پر مبنی کاروباری اصولوں کے مطابق اقدام کرے گی۔
10.14. کمپنی، معاہدے اور اس کے ضمیمہ جات کے متن کو انگریزی کے علاوہ زبانوں میں تیار کرنے اور استعمال کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔ اگر معاہدے اور اس کے ضمیمہ جات کے انگریزی زبان کے متن کے اور دیگر زبانوں کے متن کے مابین تضادات ہوتے ہیں، تو انگریزی میں موجود متن کو ترجیح دی جائے گی۔ کمپنی کی ویب سائٹ پر شائع کیے گئے معاہدے کے متن کو دیگر کہیں بھی شائع کردہ معاہدے کے متن پر ترجیح دی جاتی ہے۔
10.15. کلائنٹ کو ٹریڈنگ ٹرمینل معاہدے میں بیان کردہ مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا محدود اور غیر حتمی حق دیا جاتا ہے۔ ایسی صورت میں، اگر کسی بھی وجہ کی بنا پر معاہدہ معطل/ختم کیا جاتا ہے، تو معاہدے کے اختتام/معطلی پر اس شق میں بیان کردہ کلائنٹ کے ٹریڈنگ ٹرمینل کو استعمال کرنے کے حقوق بھی معطل ہو جائیں گے۔
10.16. کلائنٹ متفق ہوتا ہے کہ کمپنی ٹریڈنگ ٹرمینل کی مسلسل، بلاتعطل، اور تکنیکی لحاظ سے مضبوط کارروائی کی ضمانت نہیں دے سکتی، لہٰذا کلائنٹ سافٹ ویئر کو اسی طرح قبول کرتا ہے۔ کمپنی، ٹریڈنگ ٹرمینل میں ہونے والی خرابیوں کے لیے کلائنٹ کے سامنے ذمہ دار نہیں ہے۔
10.17. معاہدے اور اس کے ناگزیر حصوں میں استعمال کی گئی تمام تعریفوں کا مطلب ایک ہی ہے، قطع نظر اس کے کہ آیا وہ بڑے حروف تہجی میں ہیں یا چھوٹے حروف تہجی میں، تاوقتیکہ وہ کسی ذمہ داری کی نوعیت کی پیروی کرتے ہوں۔

11. ان ممالک (علاقوں) کی فہرست جہاں کمپنی کام نہیں کرتی

11.1. کمپنی مندرجہ ذیل ممالک اور ان کے زیرِ انتظام، وابستہ یا متعلقہ علاقوں میں کام یا سروسز فراہم نہیں کرتی: جبل طارق، آئل آف مین، گورنسے، جرسی، آسٹریلیا، کینیڈا، ریاستہائے متحدہ امریکا، جاپان، آسٹریا، بیلجیم، بلغاریہ، کروشیا، قبرص، لیختن اسٹائن، چیک ری پبلک، ڈنمارک، اسٹونیا، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، یونان، ہنگری، آئرلینڈ، آئس لینڈ، اٹلی، اسرائیل، لاٹویا، لتھوانیا، لکسمبرگ، مالٹا، نیدرلینڈز، ناروے، نیوزی لینڈ، پولینڈ، پرتگال، رومانیا، سلواکیا، سلووینیا، اسپین، سوئٹزرلینڈ، سویڈن، اسلامی جمہوریہ ایران، برطانیہ و شمالی آئرلینڈ، ریپبلک آف ماریشس، کامن ویلتھ آف پورٹو ریکو، ریپبلک آف دی یونین آف میانمار، ڈیموکریٹک پیپلز ری پبلک آف کوریا، ریپبلک آف وانُواتو، سینٹ ونسنٹ اینڈ گریناڈائنز، ریپبلک آف سربیا، روسی فیڈریشن، عوامی جمہوریہ چین، نیز مذکورہ بالا ریاستوں کے زیرِ انتظام، وابستہ اور (یا) متعلقہ علاقے۔
11.2. مزید برآں، مذکورہ بالا ممالک (علاقوں) سے منسلک افراد کو ایسے افراد قرار دیا گیا ہے جو:
11.2.1. اس ملک کے باشندہ ہوں/اس ملک سے مستقل رہائشی پرمٹ/کوئی دوسرا مشابہ دستاویز رکھتے ہوں جس میں کمپنی کام نہیں کرتی۔
11.2.2. کسی ایسے ملک کے رہائشی/رہائش پذیر/ رہائش یا ڈاک کا پتہ رکھتے ہوں جہاں کمپنی کام نہیں کرتی۔
11.2.3. کسی ایسے ملک میں پیدا ہوئے ہوں جہاں کمپنی کام نہیں کرتی۔
11.2.4. کسی ایسے ملک سے منسلکہ IP ایڈریس یا فون نمبر (علاقائی کوڈ) رکھتے ہوں جس میں کمپنی کام نہیں کرتی۔
11.2.5. کسی ایسے ملک کے ساتھ دیگر تعلقات رکھتے ہوں جہاں کمپنی کام نہیں کرتی، وہ تعلقات کمپنی کی اپنی معقول صوابدید پر بیان کیے گئے ہیں۔
11.3. اگر یہ پتہ چلتا ہے کہ کمپنی کسی ایسے شخص کو اپنی سروسز فراہم کر رہی ہے جس کا تعلق ایسے ملک سے ہے جہاں کمپنی کام نہیں کرتی، تو کمپنی معاہدے کی شق 8.5 میں دیئے گئے نتائج کا اطلاق کر سکتی ہے۔